اسلام آباد(نیا محاز )سینیٹ کے اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ارکان نے شدید احتجاج اور شور شرابا کیا۔ شبلی فراز اورپلوشہ خان کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا، تحریک انصاف نے ڈپٹی چئیرمین کی موجودگی میں چئیرآف پینل کی صدارت کرنے پراعتراض کر دیا۔
نجی ٹی وی چینل کے مطابق سینیٹ اجلاس کی صدارت چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کی، پلوشہ خان بطور پریزائیڈنگ افسر اجلاس کی صدارت کرنے لگیں تو پاکستان تحریک انصاف کی سینیٹر فوزیہ ارشد نے ان کی صدارت کرنے پر اعتراض اٹھادیا اور کہا کہ افسوسناک ہے کہ ڈپٹی چیئرمین ایوان میں بیٹھے ہیں اور پلوشہ خان صدرات کر رہی ہیں۔
اس موقع پر پی ٹی آئی ارکان نے اس معاملے پر احتجاج شروع کردیا، سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ ایوان کو مذاق نہ بنائیں، یہ کوئی طریقہ نہیں کہ ڈپٹی چیئرمین ایوان میں ہو اور پریذائیڈنگ افسر صدارت کرے۔اس دوران شبلی فراز اور پلوشہ خان کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔
پلوشہ خان نے کہا کہ ڈپٹی چیئرمین سیدال خان میری صدارت کی کرسی سنبھالنے کے بعد ایوان میں آئے، چیئرمین کا اختیار ہے کہ وہ جسے چاہے صدارت دے، میں اس غنڈہ گردی پر نہیں آتی، غنڈا گردی نہیں چل سکتی۔
اس دوران ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان ایوان سے باہر نکل گئے، ان کے جانے کے بعد سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ریکارڈنگ نکال کر دیکھ لیں کہ وہ ایوان میں تھے، انہوں نے سینیٹر پلوشہ خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ مجھ سے اونچی آواز میں بات نہ کریں، شرمناک ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے اپنے ہی ڈپٹی چیئرمین کو ایوان سے باہر بھیج دیا
اسی کے ساتھ پی ٹی آئی ارکان نے ایوان میں شدید احتجاج شرع کردیا، سینیٹر پلوشہ خان نے کہا کہ ایوان غنڈا گردی ، دھونس دھاندلی پر نہیں چلے گا، میں آپ کی بدتمیزی کی وجہ سے یہاں سے نہیں ہلنے والی۔
پیپلز پارٹی کے سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے ایوان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسی رول کی خلاف ورزی نہیں ہوئی، چیئرمین کا اختیار ہوتا ہے کہ وہ کسی کو بھی پریذائیڈنگ افسر بنائے۔شبلی فراز نے کہا کہ ڈپٹی چیئرمین کی موجودگی میں کسی اور کا اجلاس کی صدارت کرنا غلط ہے۔
اس موقع پر ناصر بٹ نے کہا کہ سینیٹ سیکرٹری نے بتایا کہ ایسے بدتمیز لوگ آئیں تو ان کو کیسے ہینڈل کریں ۔
بعد ازاں جمعیت علمائے اسلام کے سینیٹر عطا الرحمن نے ایوان سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ پینل چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے بعد شروع ہوتا ہے، یہ غلط ہے کہ ڈپٹی چیئرمین ہو اور کوئی اور کرسی پر بیٹھے، ڈپٹی چیئرمین کو ایوان میں صدارت کے لیے بلائیں، اگر انہیں نہیں بلایا گیا تو ہم واک آؤٹ کریں گے
اس پر پلوشہ خان نے کہا کہ میں غنڈا گردی پر کبھی نہ پہلے پیچھے ہٹی اور نہ اب ہٹوں گی، سینیٹ سیکریٹری نے بتایا کہ ایسے بدتمیز لوگ آئیں تو ان کو کیسے ہینڈل کریں۔اپوزیشن ارکان نے ایوان میں شدید احتجاج کرتے ہوئے چور چور کے نعرے لگائے۔
بعد ازاں مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر طلال چوہدری نے ایوان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ شکریہ پی ٹی آئی کا جن کو مسلم لیگ (ن)کے ڈپٹی چیئرمین سے اتنی محبت ہے، انہیں صرف گیلری سے کھیلنا ہے۔اپوزیشن اراکین کی ہنگامہ آرائی اور شور شرابے کے باعث پریزائیڈنگ افسر نے اجلاس پیر کی شام 5 بجے تک ملتوی کر دیا۔