بھارت کسی “نئے معمول” کی بات کرے گا تو اس کا جواب نئے اور مؤثر عسکری ردعمل سے دیں گے، فیلڈ مارشل

7

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، نشانِ امتیاز (ملٹری)، ہلالِ جرات، چیف آف آرمی اسٹاف کی زیرِ صدارت 272ویں کور کمانڈرز کانفرنس جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) راولپنڈی میں منعقد ہوئی جس میں پاک فوج نے دشمن کی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔

بیان کے مطابق اجلاس کا آغاز حالیہ بھارتی سرپرستی میں ہونے والے دہشت گرد حملوں میں شہید ہونے والے جوانوں کے ایصالِ ثواب کے لیے فاتحہ خوانی سے ہوا۔

فیلڈ مارشل نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کے عزم، حوصلے اور قربانیوں کو سراہا۔

فیلڈ مارشل نے حالیہ سیلاب کے دوران سول انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر کیے گئے ریسکیو اور ریلیف آپریشنز میں فوج کے کردار کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا۔

فورم نے ملک میں جاری انسدادِ دہشت گردی آپریشنز، ابھرتے ہوئے خطرات اور آپریشنل تیاریوں کا تفصیلی جائزہ لیا۔

اجلاس میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ پاک فوج وطنِ عزیز کے دشمنوں کے عزائم کو ہر سطح پر ناکام بنانے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔

فورم نے اس بات پر زور دیا کہ دہشت گردی، جرائم اور سیاسی سرپرستی کے مابین موجود گٹھ جوڑ، جو ریاست اور عوام کے مفادات کو نقصان پہنچا رہا ہے، کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔

فورم نے بھارتی قیادت کے حالیہ اشتعال انگیز اور غیر ذمہ دارانہ بیانات پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ بھارت کی جانب سے جنگی جنون کو ہوا دینا اُس کی پرانی روش ہے، جس کا مقصد اندرونی سیاسی مفادات کا حصول ہے۔ 

فورم نے واضح کیا کہ بھارتی جنگی بیان بازی خطے کے امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہے۔

فورم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ بھارت کی کسی بھی جارحیت کا فوری اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔ 

فیلڈ مارشل نے کہا کہ بھارت اگر کسی “نئے معمول” (New Normal) کی بات کرے گا تو پاکستان اس کا جواب ایک نئے اور مؤثر عسکری ردعمل سے دے گا۔

شرکا نے اتفاق کیا کہ بھارتی سرپرستی میں سرگرم دہشت گرد گروہوں جیسے فتنۃ الخوارج اور فتنۃ الہندوستان کے نیٹ ورکس کو ہر سطح پر ختم کرنے کے لیے جامع انسدادِ دہشت گردی مہم جاری رکھی جائے گی۔

اجلاس میں پاکستان کی حالیہ اعلیٰ سطح کی سفارتی سرگرمیوں کو سراہا گیا اور عالمی و علاقائی امن کے فروغ کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ 

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں