0

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی تدفین آج ان کے آبائی شہر مشہد میں حضرت امام علی رضاعلیہ اسلام کے روضے کے احاطے میں کی جائے گی

مشہد‘تبریز‘تہران سمیت ملک بھر میں عوام سٹرکوں پر‘مشہد شہر صدر رئیسی کی تصاویر اور سیاہ پرچموں سے بھر گیا‘دنیا بھر سے تعزیتی پیغامات کا سلسلہ جاری

تہران(نیا محاز اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23مئی۔2024 ) ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی تدفین آج ان کے آبائی شہر مشہد میں حضرت امام علی رضاعلیہ اسلام کے روضے کے احاطے میں کی جائے گی تدفین سے قبل تعزیتی تقاریب میں ہزاروں افراد شریک ہیں. ابراہیم رئیسی کو ہیلی کاپٹرحادثے میں جاں بحق ہونے والے ایران کے صدر رئیسی اتوار کو وزیر خارجہ اور دیگر6 افراد کے ساتھ ہیلی کاپٹر کے حادثے میں شہید ہوگئے تھے ابراہیم رئیسی آذربائیجان اور ایران کی سرحد پر ڈیم کے افتتاح سے واپس آتے ہوئے دشوار گزار پہاڑی علاقے میں گرکر تباہ ہو گیا تھا.

صدرابراہیم رئیسی کی تبریزمیں نمازجنازہ لاکھوں افراد نے شرکت کی تھی ایرانی ذرائع ابلاغ میں سامنے آنے والی تصاویر میں مشہد میں حکام آخری دن کی تیاری کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے ایران کے دیگر شہر کی تمام گلیوں بالخصوص امام رضا مزار کے ارد گرد رئیسی کی بڑی بڑی تصاویر، سیاہ پرچم لگائے گئے ہیں. یاد رہے کہ بدھ کو دارالحکومت تہران میں صدر رئیسی کے جنازے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی تھی صدر ابراہیم رئیسی اور دیگر کی نمازِ جنازہ سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے پڑھائی.

وزیرخارجہ حسین امیرعبداللہیان کو جمعرات کو دارالحکومت کے جنوب میں شہر رے قصبے میں شاہ عبدالعظیم کے مزار میں سپرد خاک کیا جائے گا تہران میں ایرانی حکام اور غیر ملکی معززین نے مرحومین کو خراج عقیدت پیش کیا. ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے” ارنا“ نے بتایا کہ تیونس کے صدر قیس سعید اور قطر کے امیر تمیم بن حمد الثانی نے صدر رئیسی کی نمازہ جنازہ میں شرکت کی جس میں تقریباً 60 ممالک شریک تھے یورپی یونین کے رکن ممالک تقریب میں غیر حاضر رہے، جب کہ بیلاروس اور سربیا سمیت کچھ غیر رکن ممالک کے نمائندے موجود تھے.

واضح رہے کہ ایران کے سپریم لیڈرآیت اللہ خامنہ ای نے پانچ روزہ قومی سوگ کا اعلان کیا ہے اور نائب صدر 68 سالہ محمد مخبر کو صدر رئیسی کے جانشین کے طور پر 28 جون کو ہونے والے انتخابات تک نگراں صدر کے طور پر تفویض کیا ہے. آئندہ سال تک ایران میں صدارتی انتخابات کی توقع نہیں تھی تاہم اتوار کو ہونے والے حادثے نے کچھ غیر یقینی صورتحال پیدا کر دی ہے کہ صدر رئیسی کی جگہ کون ہوگا، کچھ لوگوں نے آنے والے صدر کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا تہران میں نمازجنازہ کے موقع پر 31 سالہ عالم محسن نے کہا کہ میں اس کے بارے میں واقعی پریشان ہوں جہاں تک میں جانتا ہوں، ہمارے پاس صدر رئیسی کے قد کا کوئی نہیں ہے میں اس جیسا شخص کیسے تلاش کروں؟.
یاد رہے کہ ابراہیم رئیسی سال 2021 میں حسن روحانی کی جگہ صدر منتخب ہوئے تھے ان کی موت پر نیٹو ، روس اور چین نے بھی تعزیت کا اظہار کیا جبکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی شام کی حکومت کے ساتھ حماس اور حزب اللہ سمیت خطے بھر میں ایران کے اتحادیوں کی طرف سے بھی تعزیتی پیغامات آئے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں