0

کوئٹہ کے مغوی طالب علم مصور کاکڑ کی لاش 7 ماہ بعد مستونگ سے برآمد

کوئٹہ (نیا محاذ) – کوئٹہ کے علاقے پٹیل باغ سے سات ماہ قبل اغوا ہونے والے 10 سالہ طالب علم مصور کاکڑ کی لاش مستونگ سے برآمد ہو گئی ہے، جس کی تصدیق ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے کی گئی ہے۔ معصوم بچے کے قتل نے نہ صرف اہل خانہ بلکہ پورے بلوچستان کو غم و غصے میں مبتلا کر دیا ہے۔
مصور کاکڑ، جو مقامی تاجر حاجی راز محمد کا بیٹا تھا، 15 نومبر 2023 کو اس وقت اغوا ہوا جب وہ اپنے اسکول جا رہا تھا۔ اغوا کے بعد اہل خانہ نے کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے اور حکومت سے بچے کی بحفاظت بازیابی کا مطالبہ کیا، تاہم تمام تر کوششوں کے باوجود بچہ زندہ واپس نہ آ سکا۔
پولیس نے اب تصدیق کی ہے کہ مستونگ سے برآمد ہونے والی لاش مصور خان کی ہے، اور اس بات کی تصدیق ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد ممکن ہوئی۔ پولیس کے مطابق بچے کی بازیابی کے لیے کوئٹہ اور سندھ میں 2000 سے زائد سرچ آپریشنز کیے گئے، مگر وہ کامیاب نہ ہو سکے۔
واقعے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے صوبائی حکومت نے ننھے طالب علم کی باحفاظت بازیابی میں ناکامی کا اعتراف کر لیا ہے۔ یہ واقعہ اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ بچوں کے تحفظ کے لیے سیکیورٹی ادارے اپنی حکمت عملی کو مزید مؤثر بنائیں۔
مصور کے اغوا پر بلوچستان بھر میں احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے اور اعلیٰ حکام بشمول گورنر اور وزیراعلیٰ بلوچستان نے بازیابی کی یقین دہانی کروائی تھی، لیکن سات ماہ بعد معصوم بچے کی لاش ملنے نے حکومتی دعووں پر کئی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں