0

تہران میں اسرائیلی حملے کے شہداء کا تاریخی جنازہ، ہزاروں افراد کی شرکت

تہران (نیا محاذ) – ایران کے دارالحکومت تہران میں اسرائیل کے ساتھ حالیہ 12 روزہ جنگ میں شہید ہونے والے 60 افراد کے لیے ایک عظیم الشان جنازے کا انعقاد کیا گیا، جن میں اعلیٰ فوجی افسران، نیوکلیئر سائنسدان اور معصوم بچے بھی شامل تھے۔
سرکاری سطح پر یہ جنازہ تہران کے مرکزی مقام انقلاب چوک میں ادا کیا گیا، جہاں ہزاروں شہریوں نے شرکت کی۔ بعد ازاں شہداء کے جسد خاکی ایک جلوس کی صورت میں 11 کلومیٹر طویل راستے سے گزر کر آزادی چوک تک لے جائے گئے۔ جلوس کے دوران سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے تاکہ کسی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔
تہران کی اسلامی ترقیاتی رابطہ کونسل کے سربراہ، محسن محمودی نے اس موقع پر کہا کہ “یہ دن اسلامی جمہوریہ ایران اور انقلاب کے لیے ایک تاریخ ساز دن ہے۔” ان کا کہنا تھا کہ عوام کی بڑی تعداد نے اپنے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے غیرمعمولی جوش و جذبے کا مظاہرہ کیا۔
شہداء میں سب سے نمایاں نام میجر جنرل محمد باقری کا ہے، جو ایران کی پاسدارانِ انقلاب میں نہایت اعلیٰ مقام رکھتے تھے اور رہبرِ اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای کے بعد ملک کی عسکری قیادت میں دوسرا بڑا نام سمجھے جاتے تھے۔ انہیں ان کی اہلیہ اور بیٹی کے ہمراہ سپردِ خاک کیا جائے گا۔
نیوکلیئر سائنسدان محمد مہدی طہرنچی بھی اسرائیلی حملے میں جاں بحق ہونے والوں میں شامل تھے، جنہیں ان کی اہلیہ کے ساتھ دفن کیا گیا۔ علاوہ ازیں پاسدارانِ انقلاب کے مشہور کمانڈر حسین سلامی، جو جنگ کے ابتدائی دنوں میں شہید ہو گئے تھے، ان کی تدفین بھی آج عمل میں لائی جا رہی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس جنگ میں مجموعی طور پر 600 سے زائد ایرانی شہری ہلاک ہوئے، جن میں بڑی تعداد عام افراد کی ہے۔ جنازے میں شامل 60 افراد میں چار بچے بھی شامل تھے جنہیں بھی آج سپرد خاک کیا جا رہا ہے۔
تقریب میں ایران کے اعلیٰ حکام، فوجی افسران اور عوام کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی اور شہداء کو سلامی پیش کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں