راولپنڈی (نیا محاذ) – سابق پارلیمانی سیکرٹری چوہدری عدنان کے قتل کیس میں گرفتار سابق سینیٹر چوہدری تنویر خان کو ضمانت پر رہائی مل گئی۔ ایڈیشنل سیشن جج چوہدری ماجد حسین گادی نے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے سابق سینیٹر کی بعد از گرفتاری ضمانت منظور کر لی۔
عدالت نے چوہدری تنویر خان کو دس، دس لاکھ روپے کے دو مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا، جس کے بعد ان کی رہائی کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
چوہدری تنویر خان پر الزام ہے کہ وہ چوہدری عدنان کے قتل میں ملوث ہیں، جس کا مقدمہ تھانہ سول لائن پولیس میں درج کیا گیا تھا۔ سابق سینیٹر نے راولپنڈی ہائی کورٹ میں ازخود سرنڈر کیا تھا، جس کے بعد انہیں جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا گیا اور پھر جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا۔
اڈیالہ جیل میں ان کی طبیعت ناساز ہونے پر انہیں راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیولوجی (RIC) منتقل کیا گیا تھا، جہاں ان کا علاج جاری رہا۔
اب عدالت سے ضمانت کی منظوری اور جیل سپرنٹنڈنٹ کو روبکار موصول ہونے کے بعد چوہدری تنویر خان کی رہائی کا باقاعدہ عمل مکمل کیا جائے گا۔
