ریاض: سعودی عرب نے امریکی ٹیکنالوجی کے ماہر اور ارب پتی ایلون مسک کی سیٹلائٹ انٹرنیٹ کمپنی “اسٹارلنک” کو ملک میں سرگرمیاں شروع کرنے کی باقاعدہ اجازت دے دی ہے۔ اس منظوری کے بعد اسٹارلنک سعودی عرب میں فضائی اور بحری نیویگیشن کے شعبوں میں انٹرنیٹ خدمات فراہم کرے گی۔
یہ اعلان سعودی-امریکی سرمایہ کاری فورم کے دوران کیا گیا، جہاں مصنوعی ذہانت کے موضوع پر ہونے والی ایک نشست میں ایلون مسک نے کہا: “میں سعودی عرب کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ اس نے اسٹارلنک کو نیویگیشن اور ہوا بازی کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی۔”
“اسٹارلنک” دراصل ایلون مسک کی کمپنی “اسپیس ایکس” کا ایک انقلابی منصوبہ ہے، جو دنیا کا سب سے بڑا سیٹلائٹ نیٹ ورک چلا رہی ہے۔ اس وقت اسٹارلنک کے 7,000 سے زائد چھوٹے سیارچے زمین کے نچلے مدار میں گردش کر رہے ہیں۔
اس نظام کا مقصد ایسے علاقوں میں تیز رفتار انٹرنیٹ مہیا کرنا ہے جہاں روایتی انٹرنیٹ کی سہولیات دستیاب نہیں، جیسے دور دراز دیہی علاقے، صحرا یا سمندر میں موجود کشتیاں اور جہاز۔
فی الحال اسٹارلنک کو سعودی عرب میں صرف فضائی اور بحری خدمات فراہم کرنے کی اجازت ملی ہے، جبکہ عام شہری یا تجارتی صارفین کے لیے اس سروس کی دستیابی کی حتمی تاریخ کا اعلان ابھی تک نہیں کیا گیا۔
