ریاض (نیا محاذ):
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ریاض میں منعقدہ خلیجی تعاون تنظیم (جی سی سی) کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مشرق وسطیٰ میں امن کے فروغ اور شرپسند عناصر کے خاتمے پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں امن کے لیے خلیجی ممالک کا کردار اہم رہا ہے اور انہیں چاہیے کہ وہ تنازعات کے حل میں مزید فعال کردار ادا کریں۔
ٹرمپ نے اپنے خطاب میں غزہ کے مستقبل کے لیے امریکی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کی انتظامیہ خطے میں ایک نئی شروعات کے لیے شام پر عائد پابندیاں اٹھا چکی ہے، تاکہ شام کی نئی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لایا جا سکے۔
ایران کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ ایران کے ساتھ ایک معاہدہ کرنا چاہتے ہیں، لیکن ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس حوالے سے ہر ممکن اقدام کریں گے۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکی ترجیح تجارت ہے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن بھی ان کی حکومت کی خواہش ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی امن کے لیے بنیادی شرط ہے، جبکہ حوثی باغیوں کی جانب سے امریکی جہازوں پر حملے بند ہونا خوش آئند ہے۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا مثبت ردعمل
اجلاس میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے امریکی صدر کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ خطے میں امن کے قیام کے لیے ٹرمپ کی کوششیں قابل تحسین ہیں۔ انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر کا خیرمقدم کیا اور دونوں ممالک کے درمیان مسائل کے حل کے لیے مذاکرات کی حمایت کی۔
ولی عہد نے مزید کہا کہ جی سی سی ممالک خطے میں امن چاہتے ہیں، غزہ میں فوری جنگ بندی ضروری ہے اور امریکہ و خلیجی ممالک کے تعلقات مزید مضبوط ہو رہے ہیں۔
