اسلام آباد: (نیا محاذ) حالیہ پاک-بھارت کشیدگی کے دوران بھارتی فضائیہ کی جانب سے رافیل طیاروں کے استعمال نے فرانسیسی دفاعی کمپنی ڈاسو ایوی ایشن کو شدید مالی دھچکا پہنچایا ہے۔ ان جدید جنگی طیاروں کی کارکردگی پر اٹھنے والے سوالات نے سرمایہ کاروں میں بے یقینی کی فضا پیدا کر دی ہے۔
رپورٹس کے مطابق ڈاسو ایوی ایشن کے شیئرز کی قیمت ایک ہفتے کے دوران 9.5 فیصد کمی کے بعد 331 یورو سے گھٹ کر 299 یورو تک آ گئی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ رافیل کی موجودگی کے باوجود بھارتی فضائیہ کی ناکافی حکمتِ عملی اور نتائج نے ان طیاروں کی صلاحیتوں پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔
اس صورتحال نے نہ صرف بھارت بلکہ دیگر ممکنہ خریدار ممالک میں بھی تشویش کو جنم دیا ہے، جو مستقبل میں ان طیاروں کی فروخت پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔ دوسری جانب، چین کی طیارہ ساز کمپنی چینگڈو کے حصص میں اسی عرصے کے دوران نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جو خطے میں دفاعی توازن میں تبدیلی کا عندیہ دے رہا ہے۔
رافیل طیاروں پر یہ تنقید اس وقت سامنے آئی ہے جب بھارت نے حالیہ کشیدگی کے دوران ان طیاروں کو فعال طور پر استعمال کیا، تاہم توقعات کے برعکس کوئی بڑی کامیابی حاصل نہ ہو سکی، جس نے ان کی افادیت کو مشکوک بنا دیا۔
