لاہور: (نیا محاذ) بھارت کی حالیہ جارحیت پر پاکستان کے مؤثر دفاع اور بروقت جوابی کارروائی نے دنیا بھر کے صحافتی اداروں اور عسکری ماہرین کو حیران کر دیا ہے۔ امریکہ، برطانیہ، فرانس اور دیگر ممالک کے مؤقر اداروں نے پاکستان کی جنگی حکمت عملی کو زبردست سراہا ہے۔
برطانوی جریدے ٹیلی گراف نے پاکستان کی فضائی برتری پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ رافیل جیسے مہنگے بھارتی جنگی طیاروں کی تباہی بھارت کے لیے ایک تضحیک آمیز شکست ہے۔ جریدے کے مطابق پاکستانی فضائیہ نے جدید میزائلوں سے 5 بھارتی طیارے تباہ کیے، جس سے عالمی سطح پر پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں کا لوہا مانا گیا۔
بی بی سی نے اپنی رپورٹ میں تسلیم کیا کہ پاکستان کو فوجی محاذ پر سبقت حاصل ہوئی جبکہ بھارت فیصلہ کن حملے کرنے میں ناکام رہا۔ رپورٹ کے مطابق بھارت کی اربوں روپے کی سرمایہ کاری بھی پاکستان کی فضائی طاقت کے آگے ناکافی ثابت ہوئی۔
برطانیہ کے ممتاز دفاعی ماہر مائیکل کلارک نے کہا کہ یہ جنگ صرف ہتھیاروں کی نہیں بلکہ ساکھ کی جنگ تھی، جس میں پاکستان نے اپنی تکنیکی صلاحیتوں اور جدید ملٹری ہارڈویئر سے بھارت کو حیران کر دیا۔
بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما ششی تھرور نے بھی پاکستان کی عسکری طاقت کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک بڑی فوجی قوت ہے جس کے پاس جدید ہتھیار موجود ہیں، اس صورتحال میں مودی حکومت کو کسی نئی مہم جوئی سے گریز کرنا چاہئے۔
دی نیشنل انٹرسٹ نامی بین الاقوامی ملٹری جریدے نے لکھا کہ پاکستانی فضائیہ نے پانچ بھارتی جنگی طیارے مار گرائے جو ایک غیر معمولی کامیابی ہے، اس سے بھارت کی فوجی حکمت عملی کی کمزوریاں نمایاں ہوئیں۔
فرانسیسی اخبار لی موندے کی صحافی سوفی لاندریں کے مطابق پاکستانی فضائیہ کی کامیابی کی ایک بڑی وجہ ان کے پائلٹوں کی شاندار تربیت اور عملی جنگی تجربہ ہے، جو انہیں افغانستان کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف طویل مہمات سے حاصل ہوا۔
سی این این کے انٹرنیشنل ڈپلومیٹک ایڈیٹر نک رابرٹسن نے بتایا کہ بھارتی حملے کے بعد پاکستان نے جوابی میزائل کارروائیوں سے بھارت کو مذاکرات پر مجبور کر دیا، جس کے نتیجے میں جنگ بندی کی راہ ہموار ہوئی۔
پاکستان کی اس زبردست جنگی کارکردگی نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ ملک کی مسلح افواج ہر قسم کے خطرات سے نمٹنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہیں اور دنیا اس صلاحیت کو اب کھلے الفاظ میں تسلیم کر رہی ہے۔
