0

قومی اسمبلی میں بھارتی جارحیت کے خلاف بھرپور ردعمل، تمام جماعتیں ایک صف میں

اسلام آباد: بھارتی جارحیت اور سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر قومی اسمبلی کے اجلاس میں تمام سیاسی جماعتیں متحد ہو گئیں اور مودی سرکار کو سخت پیغام دیا گیا۔ اراکینِ اسمبلی نے واضح کیا کہ اگر بھارت نے کسی بھی قسم کی جارحیت کی تو پاکستان منہ توڑ جواب دے گا۔
اجلاس کی صدارت اسپیکر سردار ایاز صادق نے کی، جہاں پی ٹی آئی کے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بھارت نے اگر کسی مہم جوئی کی کوشش کی تو پاکستان اس کا سخت جواب دے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو پانی سے محروم کرنے کی کوششیں ناقابل قبول ہیں، اور یہ معاملہ عالمی عدالت انصاف میں اٹھایا جانا چاہیے۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کو انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا اور کہا کہ بھارت اپنی ناکامیوں کا الزام پاکستان پر نہ ڈالے، پاکستان دہشت گردی کا شکار ہے، برآمد کرنے والا نہیں۔
ایم کیو ایم کے فاروق ستار نے مودی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ اگر بھارت جنگ چاہتا ہے تو ہم تیار ہیں، لیکن اس بار صرف چائے نہیں بلکہ ڈرم بھیجیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا انٹیلی جنس نظام ناکام ہو چکا ہے اور پوری دنیا اب بھارت کے بیانیے کو مسترد کر رہی ہے۔
وفاقی وزیر عطا تارڑ نے سخت لہجہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ اگر بھارت نے پاکستانی سرحد کی طرف قدم بڑھایا تو اس کی نسلیں یاد رکھیں گی۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے۔
شرمیلا فاروقی نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پانی روکنے کی دھمکی خطرناک ہے، اور پانی پاکستان کی ریڈ لائن ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردوں کو چن چن کر مارتا ہے، اور بھارت کی جانب سے ایسے الزامات صرف الزامات ہی ہیں۔
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے مسلم لیگ ن کی غیر موجودگی پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ حکومت سنجیدہ نہیں، جبکہ اعجاز الحق نے قوم کے اتحاد پر زور دیا۔
ایوان میں موجود تمام اراکین نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے تناظر میں بھارتی الزام تراشی کو مسترد کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان نہ صرف ہر محاذ پر دفاع کرے گا بلکہ بھارت کو ہر جارحیت کا سخت جواب بھی دیا جائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں