لندن: (نیا محاذ) طب کی دنیا میں ایک غیر معمولی اور حیران کن واقعہ اس وقت سامنے آیا جب برطانیہ میں ایک بچے کو دو مرتبہ جنم دیا گیا۔ یہ انوکھا واقعہ آکسفورڈ کی رہائشی لوسی آئزک کے ساتھ پیش آیا، جن کے بطن میں موجود بچے کو پانچ ماہ کے حمل کے دوران ایک پیچیدہ سرجری کے ذریعے عارضی طور پر رحم سے نکالا گیا، اور بعد ازاں دوبارہ رحم میں رکھ کر مکمل مدت کے بعد نارمل طریقے سے جنم دیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق لوسی آئزک کے دوران حمل ڈاکٹروں کو ان کی بچہ دانی میں کینسر کی تشخیص ہوئی۔ جان ریڈ کلف ہسپتال کے ماہر ڈاکٹروں کو خدشہ تھا کہ اگر علاج میں تاخیر کی گئی تو کینسر پھیل سکتا ہے، جو نہ صرف ماں بلکہ بچے کے لیے بھی خطرناک ہو سکتا ہے۔ اس صورتحال میں ڈاکٹر سلیمانی ماجد کی سربراہی میں ماہرین کی ٹیم نے ایک نادر اور انتہائی حساس سرجری کا فیصلہ کیا۔
پانچ گھنٹے طویل اس سرجری کے دوران خاتون کا رحم، جس میں بچہ موجود تھا، عارضی طور پر جسم سے نکال کر کینسر کے خلیات کو ہٹایا گیا اور پھر رحم کو دوبارہ پیٹ میں رکھ دیا گیا۔ یہ انتہائی پیچیدہ آپریشن دنیا میں چند بار ہی کیا گیا ہے اور اس میں خطرات بہت زیادہ ہوتے ہیں۔
خوش قسمتی سے سرجری کامیاب رہی اور لوسی آئزک نے حمل مکمل ہونے کے بعد نارمل طریقے سے ایک صحت مند بچے کو جنم دیا۔ ڈاکٹروں نے اس واقعے کو طب کی تاریخ کا ایک معجزہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ کیس دنیا بھر میں طبی تحقیق کے لیے ایک مثال بن سکتا ہے۔
