نیامحاذ:ویٹی کن سٹی، 21 اپریل 2025ء — کیتھولک عیسائیوں کے روحانی پیشوا، پوپ فرانسس، 88 برس کی عمر میں اپنے رہائش گاہ “ڈومس سینٹ مارٹھا” میں انتقال کر گئے۔ ان کی وفات کا سبب فالج اور دل کا دورہ بتایا گیا ہے۔ اس سے قبل وہ دو طرفہ نمونیا کے باعث پانچ ہفتے ہسپتال میں زیر علاج رہے تھے۔
پوپ فرانسس، جن کا اصل نام جارج ماریو برگولیو تھا، 13 مارچ 2013ء کو پوپ منتخب ہوئے اور وہ پہلے لاطینی امریکی اور یسوعی پوپ تھے۔ انہوں نے اپنی قیادت کے دوران ویٹی کن میں اصلاحات، بدعنوانی کے خلاف اقدامات، اور معاشرے کے پسماندہ طبقات کے لیے آواز بلند کی۔ ان کی سادگی، عاجزی اور بین المذاہب ہم آہنگی کے لیے کوششوں نے انہیں عالمی سطح پر مقبول بنایا۔
آخری رسومات اور نئے پوپ کا انتخاب
پوپ فرانسس کی آخری رسومات کی تیاریاں جاری ہیں، جو ممکنہ طور پر جمعہ سے اتوار کے درمیان منعقد ہوں گی۔ انہوں نے اپنی وصیت میں خواہش ظاہر کی تھی کہ انہیں سینٹ میری میجر باسیلیکا میں دفن کیا جائے، جو ویٹی کن سے باہر واقع ہے۔ یہ روایت سے ہٹ کر ہے، کیونکہ عام طور پر پوپ کو سینٹ پیٹرز باسیلیکا میں دفن کیا جاتا ہے۔
ویٹی کن کے کارڈینلز 22 اپریل کو اجلاس کریں گے تاکہ آخری رسومات کی تفصیلات طے کی جا سکیں اور نئے پوپ کے انتخاب کے لیے کونکلیو کی تیاری شروع کی جا سکے۔ یہ عمل ممکنہ طور پر 6 مئی کے بعد شروع ہوگا۔
عالمی ردعمل
پوپ فرانسس کی وفات پر دنیا بھر سے تعزیتی پیغامات موصول ہو رہے ہیں۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے انہیں “عوام کا پوپ” قرار دیا اور ان کی قیادت کو سراہا۔ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر عالمی رہنماؤں نے بھی ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔
کھیلوں کی دنیا میں سوگ
پوپ فرانسس کی وفات کے بعد اٹلی کی فٹبال لیگ سیری اے کے متعدد میچز ملتوی کر دیے گئے، جن میں ٹورینو بمقابلہ اودینیزے کا میچ بھی شامل تھا۔ اٹلی کے فٹبال کلبز نے پوپ کی یاد میں خراج عقیدت پیش کیا اور ان کی روح کے لیے دعائیں کیں۔
پوپ فرانسس کی میراث
پوپ فرانسس کی قیادت میں کیتھولک چرچ نے کئی اہم اصلاحات دیکھیں، جن میں مالی شفافیت، جنسی زیادتی کے اسکینڈلز سے نمٹنے کے لیے سخت اقدامات، اور ماحولیات کے تحفظ کے لیے پاپائی دستاویزات شامل ہیں۔ ان کی وفات کے بعد چرچ ایک نئے دور میں داخل ہو رہا ہے، جہاں ان کی میراث کو برقرار رکھنا ایک چیلنج ہوگا۔
