0

پنجاب میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان پاور شیئرنگ پر اہم پیشرفت

لاہور:نیامحاذ: پنجاب میں حکومت سازی اور اختیارات کی تقسیم کے حوالے سے مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کے درمیان اہم ملاقات ہوئی، جس میں دونوں جماعتوں نے صوبے کے وسیع تر مفاد میں مل کر چلنے پر اتفاق کر لیا۔
یہ اہم اجلاس گورنر ہاؤس لاہور میں ہوا، جس میں مسلم لیگ (ن) کی نمائندگی وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ، اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان اور صوبائی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کی، جبکہ پیپلز پارٹی کی جانب سے گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر، ندیم افضل چن، حسن مرتضیٰ اور علی حیدر گیلانی شریک ہوئے۔ کچھ رہنما زوم کے ذریعے آن لائن شریک ہوئے جبکہ اجلاس میں آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور اور دیگر اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔
اجلاس میں پاور شیئرنگ کے حوالے سے اب تک ہونے والی پیش رفت پر تفصیلی مشاورت کی گئی اور سب کمیٹیوں کی ملاقاتوں میں کیے گئے فیصلوں پر غور کیا گیا۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے سیکرٹری جنرل حسن مرتضیٰ نے کہا کہ بلدیاتی نظام کے حوالے سے ہمارے تحفظات ہیں اور ہم فوری بلدیاتی انتخابات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ ملکی حالات میں دونوں جماعتوں نے مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر اتفاق کیا ہے، تاکہ صوبے میں بہتر طرز حکمرانی کو یقینی بنایا جا سکے۔ اجلاس میں زراعت، گندم کی پیداوار اور گورننس سے متعلق معاملات پر بھی تفصیلی بات چیت ہوئی۔
پانی کی تقسیم کے معاملے پر بات کرتے ہوئے حسن مرتضیٰ نے کہا کہ ارسا (IRSA) پانی کی تقسیم کا ذمہ دار ادارہ ہے اور نہری نظام ایک تکنیکی مسئلہ ہے، اس پر تکنیکی بنیادوں پر ہی فیصلے ہونے چاہییں۔ ان کا کہنا تھا کہ نئی نہریں نکالنے کے لیے پانی کہاں سے آئے گا، یہ ایک اہم سوال ہے جس پر تمام فریقین کو سوچنا ہوگا۔
اس موقع پر اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا کہ ارسا کے تحت پانی کی تقسیم پر تمام صوبے متفق ہیں اور سندھ کا حق ہے کہ وہ اپنے حصے کے پانی کا تحفظ کرے۔ انہوں نے واضح کیا کہ سندھ اور پنجاب کے درمیان پانی کے مسائل کو ڈیٹا کی بنیاد پر حل کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ دو الگ نظریات رکھنے والی جماعتیں ہیں لیکن بہتر گورننس اور عوامی مفاد کے لیے اشتراک ضروری ہے۔ پیپلز پارٹی اگر کسی معاملے میں مختلف رائے رکھتی ہے تو اسے جلسوں یا ملاقاتوں میں واضح کرنا کوئی غیرمعمولی بات نہیں۔
رانا ثناء اللہ اور شرجیل میمن کے درمیان رابطہ
دوسری جانب ن لیگ کے صدر نواز شریف کی ہدایت پر رانا ثناء اللہ نے سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل میمن سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا۔ اس رابطے میں رانا ثناء نے سندھ حکومت کے ساتھ نہری نظام پر مذاکرات کی پیشکش کی اور کہا کہ سندھ کے تحفظات کو دور کرنا مسلم لیگ (ن) کی ترجیح ہے۔
شرجیل میمن نے واضح کیا کہ دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے معاملے پر سندھ حکومت کو سخت تحفظات ہیں، اور پیپلز پارٹی وفاقی حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہے تاکہ 1991 کے پانی کی تقسیم کے معاہدے کے تحت سندھ کو اس کا جائز حصہ مل سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں