0

زرعی آمدن پر انکم ٹیکس کی شرح کیا ہوگی؟ پاکستان نے آئی ایم ایف کو آگاہ کر دیا

پاکستان نے آئی ایم ایف کو زرعی انکم ٹیکس کی تفصیلات فراہم کر دیں
اسلام آباد (نیامحاذ) – پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے درمیان پالیسی مذاکرات جاری ہیں، جن میں پاکستان نے زرعی انکم ٹیکس سے متعلق قانون سازی اور ٹیکس کی شرح سے آگاہ کر دیا۔

نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق، صوبائی حکومتوں نے زرعی انکم ٹیکس کی شرح میں اضافے کے لیے قانون سازی کی، اور اس حوالے سے آئی ایم ایف کو تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

زرعی انکم ٹیکس کی نئی شرح
دستاویزات کے مطابق:
✔ 6 لاکھ روپے سالانہ آمدن تک کوئی ٹیکس نہیں ہوگا۔
✔ 6 لاکھ سے 12 لاکھ روپے آمدن پر 15 فیصد ٹیکس لاگو ہوگا۔
✔ 12 لاکھ سے 16 لاکھ روپے آمدن پر 90 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس عائد ہوگا، جبکہ 12 لاکھ سے زائد آمدن پر 20 فیصد ٹیکس ہوگا۔
✔ 16 لاکھ سے 32 لاکھ روپے آمدن پر 1 لاکھ 70 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس ہوگا، جبکہ 16 لاکھ سے زائد آمدن پر 30 فیصد ٹیکس وصول کیا جائے گا۔
✔ 32 لاکھ سے 56 لاکھ روپے آمدن پر 6 لاکھ 50 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس عائد ہوگا، اور 32 لاکھ سے زائد آمدن پر 40 فیصد ٹیکس لگے گا۔
✔ 56 لاکھ روپے سے زائد آمدن پر 45 فیصد ٹیکس نافذ ہوگا۔

آئی ایم ایف کی شرائط اور پاکستان کی حکمت عملی
حکومتی ذرائع کے مطابق، یہ اقدامات آئی ایم ایف کے مطالبات کو پورا کرنے کے لیے کیے جا رہے ہیں تاکہ ملکی مالیاتی نظم و نسق بہتر بنایا جا سکے۔ زرعی شعبے کو بھی کارپوریٹ سیکٹر کے برابر ٹیکس نیٹ میں لایا جا رہا ہے، جس سے حکومتی ریونیو میں اضافے کی توقع ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں