0

حکومتی کمیٹی 31 جنوری کو خود بخود تحلیل نہیں ہو جائے گی,دیکھیں گے کہ مذاکرات کس مرحلے میں ہیں :سینیٹر عرفان صدیقی

اسلام آباد (نیا محاذ) مسلم لیگ (ن) کے رہنما پی ٹی آئی سے مذاکرات کرنے والی سرکاری کمیٹی کے ممبر اور ترجمان سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ حکومتی کمیٹی 31 جنوری کو خود بخود تحلیل نہیں ہو جائے گی۔ ہم دیکھیں گے کہ مذاکرات کس مرحلے میں ہیں۔ ہمارے لیے مذاکرات کا نتیجہ خیز ہونا کسی تاریخ پر ختم ہو جانے سے کہیں زیادہ اہم ہے تاہم پی ٹی آئی کمیٹی اپنا فیصلہ کرنے میں ازاد ہے۔یہ بات انہوں نے 2مختلف نجی چینلز سے گفتگو کرتی ہوئے کہیں۔ ایک سوال کے جواب میں عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے 23 دسمبر کی پہلی میٹنگ میں اپنے مطالبات تحریری شکل میں لانے کا وعدہ کیا تھا لیکن تین ہفتے سے زیادہ وقت گزر جانے کے باوجود ابھی تک ان کی کوئی تحریر ہمارے سامنے نہیں آئی جب ان کے مطالبات ہمارے سامنے آئیں گے تو ہماری کمیٹی میں شامل تمام جماعتیں اپنی اپنی قیادت سے مشورہ کریں گی پھر ہم سب آپس میں مل بیٹھیں گے۔ اپنے قانون دانوں سے مشاورت کریں گے اور پھر پی ٹی آئی کو اپنا رد عمل دیں گے۔ ایسا نہیں ہو سکتا کہ ہم 16 جنوری ہی کو جواب کے لیے تیار بیٹھے ہوں۔ یہ کوئی خط نہیں کہ فوراً جوابی خط لکھ دیں۔ پی ٹی آئی کے مطالبات بہت بھاری بھرکم ہیں۔ ہم سنجیدگی سے ان پر غور کریں گے جس کے لیے ہمیں وقت چاہیے ہوگا۔
ایک سوال کے جواب میں سینیٹر صدیقی نے کہا کہ ہم نے اب تک پی ٹی آئی سے کوئی مطالبہ نہیں کیا۔ سول نافرمانی کی کال کو بھی مسئلہ نہیں بنایا۔ نہ کسی ٹویٹ کی بات کی۔ نہ سوشل میڈیا پراپگنڈا کا شکوہ کیا۔ نہ بیانات کا نوٹس لیا۔ ہم انہیں آئندہ بھی اس طرز عمل میں تبدیلی کے بارے میں درخواست نہیں کریں گے۔

ایک اور سوال پر سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ ہمارے مطالبات تو نہیں لیکن ملک و قوم کے حوالے سے کچھ تجاویز ضرور ہو سکتی ہیں لیکن وہ کسی مخصوص شخص یا سیاسی جماعت سے نہیں، پاکستان سے تعلق رکھتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں