0

جیل میں قیدیوں سے ملاقات کے اصول و ضوابط جاری، سختی سے عملدرآمد ہو گا

لاہور ( نیا محاذ)وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر محکمہ داخلہ کے جیل ریفارمز کا سلسلہ جاری ہے۔ حالیہ پیش رفت میں محکمہ داخلہ نے جیل میں قیدیوں سے ملاقات کے اصول و ضوابط جاری کیے ہیں۔ ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب نے بتایا کہ قیدیوں کی عزیز و اقارب اور لیگل کونسل سے ملاقات جیل قواعد کے مطابق ہو گی۔ ایس او پیز میں درج ہے کہ جیل اسیران سے ملاقات کا شیڈول مین گیٹ اور انتظار گاہ میں آویزاں ہوگا۔ آئی جی جیل، ڈی آئی جی ریجن، متعلقہ جیل اور محکمہ داخلہ کا ٹال فری نمبر 1124 واضح درج ہوگا تاکہ دشواری کی صورت میں ملاقاتی رابطہ کرسکے۔ جیل کے مرکزی دروازے پر ملاقاتیوں کی جامع تلاشی بذریعہ میٹل ڈیٹیکٹر اور واک تھرو گیٹ ہوگی جبکہ خواتین ملاقاتیوں کی تلاشی کیلئے لیڈی سٹاف مامور ہوگا۔ جن اسیران کی ملاقات بوجہ جیل جرائم یا حسبِ ضابطہ بند ہو انکی فہرست انتظار گاہ کے دروازے پر آویزاں ہوگی۔ انتظار گاہ میں استقبالیہ ڈیسک ہوگا جہاں اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ بطور انچارج ملاقات راہنمائی کیلئے موجود ہوگا۔ ایس او پیز میں درج ہے کہ اسیران سے ملاقات کیلئے پہلے آئیں پہلے پائیں کے اصول کو مدنظر رکھا جائے گا۔ اس امر کو یقینی بنایا جائے گا کہ ملاقات صرف ملاقات کے دن پر ہو گی اور اصل شناختی کارڈ کے حامل افراد ہی جیل اسیران سے ملاقات کر سکیں گے۔ جیل انتظامیہ ہر ملاقاتی کی مکمل تفصیل پریزن مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم یا رجسٹر میں درج کرنے کی پابند ہوگی۔ ملاقات کے حوالے سے شکایات کا اندراج متعلقہ رجسٹر میں کیا جائیگا اور جیل سپرنٹنڈنٹ شکایت کا ازالہ کرنے کے پابند ہونگے۔ قواعد و ضوابط میں درج ہے کہ نوعمر قیدیوں کی ملاقات صرف خونی رشتہ داروں اور خواتین قیدیوں کی ملاقات خونی رشتہ داروں اور شوہر سے کروائی جائے گی۔ سیکیورٹی کے پیش نظر سزائے موت اسیران، خطرناک اسیران، پنشمنٹ بلاک میں بند اسیران کی ملاقات علیٰحدہ دنوں میں ہوگی۔ نوعمر، خواتین اور مخالف گروپ کے اسیران کی ملاقات بھی علیٰحدہ دنوں میں کروائی جائے گی۔ سپرنٹنڈنٹ جیل، ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ یا ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ایگزیکٹو دن میں کم از کم ایک بار ملاقات شیڈ کا دورہ کریں گے تاکہ تمام امور حسب ضابطہ طے پائیں اور ملاقاتیوں کی شکایات کا ازالہ ہو سکے۔ متعلقہ بارک انچارج ملاقات کرنے والے اسیران کا اندراج بارک میں رکھے گئے موومنٹ رجسٹر میں کرنے کے پابند ہونگے۔

ملاقاتیوں اور اسیران کو اپنی باری پر گروپ نمبر کے اعتبار سے ملاقات شیڈ میں داخل کیا جائے گا۔ مقررہ وقت پورا ہونے پر گھنٹی بجائی جائے گی جس کے بعد اسیران بعداز تلاشی جیل کے اندرونی حصے اور ملاقاتی اپنے الگ راستے سے شیڈ سے باہر آئیں گے۔ انچارج ملاقات یقینی بنائیں گے کہ دوران ملاقات کوئی ممنوعہ شے جیل کے اندر نہ جانے پائے۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے ہدایت کی ہے کہ جس جیل میں مین گیٹ اور انتظار گاہ میں زیادہ فاصلہ ہو وہاں بزرگ اور معذور ملاقاتیوں کیلئے مناسب کنوینس کا بندوست کیا جائے۔ ملاقاتی اسیران کو جیل قواعد کے مطابق جو سامان دے سکتے ہیں اسکی فہرست انتظار گاہ کے مرکزی دروازے پر آویزاں ہوگی۔ قیدیوں کو دیے جانے والے سامان کی مکمل تلاشی کے بعد اسکا وزن، تعداد و مقدار درج کی جائیگی۔ سامان تحریر کرنے والے وارڈر کا نام سلپ پر لکھا جائے گا تاکہ ذمہ داری کا تعین ہوسکے۔ انچارج اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ اور ہیڈ وارڈر جمع شدہ سامان کو بعد از سکیننگ متعلقہ قیدی کے حوالے کریں گے۔ سامان حوالے کرتے ہوئے وزن، مقدار اور تعداد بارے سلپ سے تصدیق ہوگی اور قیدی کا نشان انگوٹھا لگایا جائے گا۔ جیل انتظامیہ یقینی بنائے گی کہ ملاقات شیڈ اور ویٹنگ شیڈ میں صفائی ستھرائی، واش روم، پانی، پنکھے اور بنچز کا مناسب انتظام ہوگا۔ سیکرٹری داخلہ پنجاب نور الامین مینگل نے قیدیوں سے ملاقات بارے قواعد و ضوابط پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایت کی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں