نئی دہلی(نیا محاذ)بھارت کی ریاست چھتیس گڑھ کی سول سوسائٹی نے سابق ٹیسٹ کرکٹر، سیاست دان اور ٹی وی ایکسپرٹ نوجوت سنگھ سدھو اور اُن کی اہلیہ نوجوت کور کو خوراک سے کینسر کے علاج کے دعوے پر 850 کروڑ روپے کے ہرجانے کا لیگل نوٹس مل گیا۔نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے مطابق نوجوت سنگھ سدھو نے ٹی وی کے پروگرامز میں دعوٰی کیا تھا کہ انہوں نے خوراک کے ذریعے اپنی بیوی کو کینسر سے نجات دلائی۔ نوٹس میں نوجوت سنگھ سدھو اور اہلیہ سے خوراک کے ذریعے کینسر کے علاج کا ثبوت مانگا گیا ہے۔
ثبوت پیش نہ کرنے کی صورت میں ہرجانے کے طور پر 850 کروڑ روپے ادا کرنے کو کہا گیا ہے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ثبوت پیش نہ کرنے پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔لیگل نوٹس میں نوجوت کور سے پوچھا گیا ہے کہ انہوں نے نیم اور تلسی کے پتے کھاکر، لیموں کے رس والا پانی پی کر اور ہلدی وغیرہ استعمال کرکے کینسر سے نجات حاصل کی یا ایلوپیتھک دواؤں سے بھی استفادہ کیا۔
چھتیس گڑھ سول سوسائٹی نے نوٹس میں موقف اختیار کیا ہے کہ نوجوت سنگھ سدھو کے دعووں سے ایلوپیتھک دواؤں سے علاج کے حوالے سے لوگ گمراہ ہوں گے۔کچے ذہن کے لوگ دوائیں چھوڑ کر خوراک اور ٹوٹکے بھی اپناسکتے ہیں۔ نوجوت کور سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے شوہر کے دعوؤں کے بارے میں وضاحت کریں۔
نوجوت سنگھ سدھو نے حال ہی میں ایک انسٹا گرام پوسٹ میں بتایا تھا کہ ان کی اہلیہ نے انتہائی نوعیت کے کینسر کو محض خوراک اور پرہیز کے ذریعے شکست دی۔ نوجوت کور کے بچنے کا امکان 5 فیصد رہ گیا تھا۔ بیٹی نے تحقیق کے ذریعے ڈائٹ پلان ترتیب دیا اور صرف 40 دن میں کینسر کو شکست دی۔نوجوت سنگھ سدھو نے کہا کہ نوجوت کور نے سبزیاں، پھلوں کا رس، خشک میوہ جات، کچی ہلدی، گُڑ، دارچینی، آملے وغیرہ کے ذریعے اپنی حالت بہتر بنائی۔ خوراک میں کھوپرے، زیتون اور بادام کا تیل بھی شامل کیا گیا۔