ہندوستان اگلے 2 سال میں کچھ ٹورنامنٹس کی میزبانی کریگا، پاکستان نے چیمپئنز ٹرافی کا بائیکاٹ کیا تو اسے بھارت میں ہونیوالے ٹورنامنٹس کا بھی بائیکاٹ کرنا ہوگا جس سے پی سی بی کو بہت مالی نقصان ہوگا.لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 29 نومبر 2024ء ) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو ایک اہم چیلنج کا سامنا ہے کیونکہ وہ جمعہ 29 نومبر کو آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے شیڈول کو حتمی شکل دینے کے لیے ورچوئل بورڈ میٹنگ کی تیاری کر رہی ہے۔
بھارت اور پاکستان کی سیاسی کشمکش کی بدولت ٹورنامنٹ کا مستقبل خطرے میں ہے۔ پاکستان کے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025ء کے لیے مجوزہ ‘ہائبرڈ’ ماڈل کو اپنانے سے غیرمتزلزل انکار نے انڈیا کے ٹورنامنٹ کے لیے سرحد پار کرنے سے انکار کے بعد آئی سی سی کے لیے معاملات کو مزید پیچیدہ کر دیا ہے۔
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025ء پر پاکستان کے موقف سے اس کے لیے مالی بحران پیدا ہونے کا امکان ہے اور گورننگ باڈی اس اجلاس کے بعد شیڈول کو حتمی شکل دینے کے لیے ہر اقدام کے لیے تیار ہے۔
آن لائن میٹنگ سے قبل یہ کہا جا رہا ہے کہ چیمپئنز ٹرافی 2025ء کے ممکنہ پاکستانی بائیکاٹ کے ٹورنامنٹ اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے مالیات دونوں پر دور رس نتائج ہوں گے۔
آئی سی سی کے ذرائع کے پریس ٹرسٹ آف انڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ “یہ ایک بہت ہی غیر متوقع منظر ہے۔ اس کے پاکستان کرکٹ کے لیے بہت دور رس نتائج ہو سکتے ہیں (اگر وہ بائیکاٹ کرتے ہیں) جو مالی لحاظ سے بہترین نہیں ہے۔ ہندوستان اگلے 2 سال میں کچھ ٹورنامنٹس کی میزبانی کرنے والا ہے۔ اگر پاکستان نے چیمپئنز ٹرافی کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا تو اسے بھارت میں ہونے والے ٹورنامنٹس کا بھی بائیکاٹ کرنا پڑے گا جس کے نتیجے میں پی سی بی کو بہت زیادہ مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔