نئی دہلی (ویب ڈیسک) بھارت بھر کے پرائیویٹ سکولوں میں بڑھتی ہوئی فیس والدین کے لیے پریشانی کا باعث بن گئی ہے جس نے قابل استطاعت اور معیاری تعلیم تک رسائی پر بحث کو جنم دیا ہے۔بہت سے پرائیویٹ ادارے غیر نصابی سرگرمیوں، کتابوں اور ٹرانسپورٹ کے اضافی چارجز کے ساتھ بہت زیادہ ٹیوشن فیس کا مطالبہ کرتے ہیں جس سے متوسط طبقے کے خاندانوں پر بھاری مالی بوجھ پڑتا ہے۔ یہ خدشات سوشل میڈیا پر متعدد صارفین کی طرف سے اٹھائے گئے ہیں لیکن اس کے باوجود کوئی بہتری نہیں آئی ہے۔حال ہی میں ایکس پر ایک اور صارف نے ایک بار پھر اس بات پر روشنی ڈالی ہے کہ متوسط طبقے کے لیے اچھی تعلیم ایک عیش و عشرت کا سامان بن گیا ہے۔
جے پور کے رہائشی صارف جو اپنی بیٹی کے کلاس 1 میں داخلے پر غور کر رہے ہیں، نے ایک سکول کے فیس شیڈول کا اسکرین شاٹ شیئر کیا جس میں پورے سال کی کُل فیس 4.27 لاکھ روپے تک پہنچ جاتی ہے۔
صارف نے لکھا کہ یہ بھارت میں معیاری تعلیم کی قیمت ہے۔ کیا آپ اسے برداشت کر سکتے ہیں۔ آپ سال میں 20 لاکھ بھی کما لیں، تب بھی نہیں ۔انہوں نے بتایا کہ میری بیٹی اگلے سال گریڈ 1 شروع کرے گی اور یہ ان اسکولوں میں سے ایک کی فیس شیڈول ہے جو تعلیم کے بہانے لاکھوں لے رہے ہیں۔