اسلام آباد (نیا محاذ)ریفائنری سیکٹر میں اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری داؤ پر لگ گئی، فیصلہ سازی میں تاخیر کیوں ہوئی ؟ اس حوالے سے اہم تفصیلات سامنے آئی ہیں ۔تفصیلات کے مطابق ریفائنری سیکٹر میں6 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری داؤ پر لگ گئی، او سی اے سی کا کہنا ہے کہ نفاذ کے معاہدوں پر دستخط کیلئے 11دن باقی، کسی نے بھی اوگرا کیساتھ آئی اے پر دستخط نہیں کیے۔ “جنگ ” کے مطابق ریفائنریز کی جانب سے نفاذ کے معاہدوں (آئی ایز) پر دستخط کرنے کیلئے22 اکتوبر 2024کی آخری تاریخ کو پورا کرنے میں صرف 11 دن باقی ہیں، لیکن کسی نے بھی دستخط نہیں کیے جیساکہ حکومت کے اعلیٰ عہدے اپنے اپ گریڈ منصوبوں کے لیے 6 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کو داؤ پر لگاتے ہوئے مالی سال 25 کے فنانس بل میں عائد ڈیزل، پیٹرول، مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل پر سیل ٹیکس چھوٹ کی رکاوٹ کو حل کرنے میں ناکام رہے۔ 2 ستمبر اور 2 اکتوبر کو ڈی جی ایس آئی ایف سی (خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل) کو لکھے گئے خطوط میں آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل کے چیئرمین عادل خٹک نے فیصلہ سازی میں تاخیر کے اثرات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ریفائنریز اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں پر مشتمل ڈاؤن سٹریم آئل سیکٹر کو وجودی بحران کا سامنا ہے۔
0