اسلام آباد(نیا محاذ)ترجمان وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے مذاکرات اب صرف بیرونی فنانسنگ گیپ کو پورا کرنے پر ہورہے ہیں اور پنجاب حکومت کی بجلی کے بلوں پر سبسڈی سے اب کوئی مسئلہ نہیں ہے۔نجی ٹی وی جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان وزارت خزانہ نے بتایا کہ پاکستان کے آئی ایم ایف سے مذاکرات صرف بیرونی فنانسنگ گیپ پورا کرنے پر ہو رہے ہیں اور دوست ممالک سے رول اوور کے بارے آئی ایم ایف مطمئن ہے جبکہ پنجاب حکومت کی بجلی کے بلوں پر سبسڈی سے اب کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یو اے ای بینک اور ایک گلوبل بینک سے کمرشل قرض پر بات چیت جاری ہے، کمرشل بینکوں سے بات چیت حتمی مرحلے میں ہے اور امید ہے جلد مثبت نتیجہ سامنے آئے گا۔ ترجمان نے بتایا کہ پوری کوشش ہے کمرشل بینکوں سے کمٹمنٹ جلد حاصل کرلیں، یہ فیصلہ پاکستان نے کرنا ہے کہ کمرشل بینکوں سے یہ رقم کس وقت لی جائے تاہم ہماری کوشش ہے کہ کمرشل بینکوں سے کم سے کم شرح سود پر قرض لیں۔
ترجمان وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کی طرف سے ٹیکس وصولیوں پر آئی ایم ایف سے کوئی بات نہیں ہو رہی، وزارت خزانہ اور ایف بی آر ٹیکس وصولیوں کو بہتر بنانے پر بات کر رہے ہیں۔ ترجمان نے امید ظاہر کی کہ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ سے سٹاف لیول معاہدے کی منظوری جلد متوقع ہے۔
0