اسلام آباد (نیا محاذ) شوگر انڈسٹری کا سٹاکس کے خاتمے تک کرشنگ سیزن شروع نہ کرنے کا اعلان کر دیا اور نیا کرشنگ سیزن شروع کرنے کیلئے دیرینہ جائز مسائل فوری حل کرنے کی شرائط رکھ دی ہیں۔تفصیلات کے مطابق پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن پنجاب کے چیئرمین چوہدری ذکاء اشرف نے “جنگ” سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چاول‘ گندم‘ مکئی کی طرح چینی سیکٹر کو ڈی ریگولیٹ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے ہم نے شوگر ایڈوائزری بورڈ کے اجلاس میں اس سے پہلے اور بعد میں بھی وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت سے اپیلیں کیں کہ شوگر انڈسٹری کے پاس نومبر 2024ء تک 15 لاکھ ٹن چینی کا وافر ذخیرہ موجود ہے جسے برآمد کر کے حکومت اربوں ڈالرز کا زرمبادلہ حاصل کر سکے گی اور آئی ایم ایف کی گونا گوں شرائط پوری کرنے کیلئے حکومت پاکستان کو دوسروں کی محتاجی برداشت نہیں کرنا ہو گی لیکن ہماری ایک نہ سنی گئی۔ پہلے 1 لاکھ ٹن اور پھر اسی ماہ 1 لاکھ ٹن چینی برآمد کی مشروط اجازت دی گئی۔ 2لاکھ ٹن چینی برآمد کر کے بھی شوگر انڈسٹری کے پاس13 لاکھ ٹن فاضل چینی گوداموں میں پڑی ہے۔
0