نئی دہلی (نیا محاذ) کہتے ہیں کہ فاسٹ فوڈ صحت کیلئے اچھے نہیں ہوتے، لیکن کون جانتا تھا یہ یہ شادی شدہ زندگی کیلئے بھی مضر ثابت ہوسکتے ہیں۔نجی ٹی وی آج نیوز کے مطابق بھارت میں فاسٹ فوڈ کی لت نے ایک شادی شدہ جوڑے کا ہنستا بستا گھر تقریباً اجاڑ دیا ہے۔بھارتی شہر گروگرام کے پاس موجود ایک گاؤں تاج نگر میں ایک شادی شدہ خاتون اپنا سسرال چھوڑ کر میکے صرف اس لیے آگئیں کہ ان کا شوہر انہیں چاؤمین، برگر اور ڈوسا نہیں کھلاتا تھا.تھانہ ہری پروت علاقے کے سینٹ جان چوراہے کی رہنے والی لڑکی کی شادی ایک سال پہلے بھرت پور کے ایک نوجوان سے ہوئی تھی۔ شادی کے بعد کچھ دنوں تک سب کچھ ٹھیک ٹھاک رہا۔شوہر سادہ کھانا کھاتا تھا جبکہ بیوی فاسٹ فوڈ کھانے کی دیوانی تھی۔شادی کے بعد بیوی نے کچھ دنوں تک سادہ کھانا کھایا، جب اس نے شوہر سے برگر، چاؤمین، ڈوسا اور پیزا کھلانے کیلئے کہا تو اس نے انکار کردیا۔بیوی کا الزام ہے کہ شوہر اسے سادہ کھانا کھانے کیلئے کہتا ہے جبکہ اسے فاسٹ فوڈ کھانے کی عادت ہے۔ اس کے میکے کے باہر فاسٹ فوڈ کی دکانیں لگتی تھیں، تبھی سے اس کو یہ عادت پڑی۔
اسی بات پر جھگڑے ہونے لگے۔ فاسٹ فوڈ نہ کھلانے پر بیوی سسرال چھوڑ کر میکے چلی گئی۔ اس نے اپنے شوہر کے خلاف پولیس میں شکایت کردی۔جب یہ معاملہ پولیس تک پہنچا تو پولیس والے بھی حیران رہ گئے اور انہوں اس معاملہ کو فیملی کاؤنسلنگ سنٹر منتقل کر دیا گیا۔کاؤنسلرز نے دونوں میاں بیوی کو کاؤنسلنگ کے لیے بلایا، انہیں سمجھانے کی کوشش کی۔آخر میں فیصلہ ہوا کہ شوہر ہفتے میں ایک بار بیوی کو فاسٹ فوڈ ضرور کھلائے گا۔اس کے بعد بیوی اپنے شوہر کے ساتھ بھرت پور میں اپنے سسرال چلی گئی۔
0