دبئی(نیا محاذ) متحدہ عرب امارات حکومت نے وزٹ ویزے پر جانے والے غیرملکیوں کو ملازمت دینے والی کمپنیوں کے خلاف کریک ڈائون شروع کر دیا۔ نیوز ویب سائٹ’پروپاکستانی‘ کے مطابق وزٹ ویزے پر متحدہ عرب امارات جانے والے غیرملکیوں کو ملازمت دینے کی حوصلہ شکنی کرنے کے لیے حکومت کی طرف سے لیبر قوانین میں ترامیم کی گئی ہیں۔
ان ترامیم میں وزٹ ویزہ کے حامل غیرملکیوں کو ملازمت دینے والوں کے لیے سخت سزائیں لاگو کی گئی ہیں۔نئے قوانین کے تحت جو افراد یا کمپنیاں مناسب پرمٹ کے بغیر غیرملکیوں کو ملازمت دیں گے انہیں 1لاکھ سے 10لاکھ درہم تک جرمانہ کیا جائے گا۔
ای سی ایچ ڈیجیٹل کے ڈائریکٹر علی سعید الکعبی کا کہنا تھا کہ قبل ازیں یہ جرمانہ 50ہزار سے 2لاکھ درہم تھا۔ جسے بڑھا کر 10لاکھ درہم تک کر دیا گیا ہے۔ جس سے حکومت کے ورکرز کے حقوق کو تحفظ دینے کے مصمم ارادے کی عکاسی ہوتی ہے۔ واضح رہے کہ حالیہ دنوں متحدہ عرب امارات میں جنوبی افریقہ کے شہری کیرن فوری کے کیس کو کافی شہرت ملی جو وزٹ ویزے پر دبئی آیا اور ملازمت کر لی۔ اسے کمپنی کی طرف سے یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ اس کو ورک ویزہ مل جائے گا تاہم ایسا نہ ہو سکا اور کیرن فوری کو وزٹ ویزہ قوانین کی خلاف ورزی پر نہ صرف ساڑھے 5ہزار درہم جرمانہ دینا پڑا بلکہ اسے ملک بدر بھی کر دیا گیا۔
0