0

سابق بیوروکریٹ اور تجزیہ کار اوریا مقبول جان گرفتار

ایف آئی اے نے مذہبی منافرت اور اداروں کے خلاف نفرت پھیلانے کا مقدمہ درج کرلیا.لاہور (نیا محاذ ) معروف تجزیہ کار اور سابق بیوروکریٹ اوریا مقبول جان کو گرفتار کرلیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے سابق بیوروکریٹ، اینکر پرسن و تجزیہ کار اوریا مقبول جان کو گرفتار کیا، ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کی جانب سے ڈی ایچ اے فیز 6 میں ان کی رہائشگاہ سے اوریا مقبول جان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی، ایف ائی اے نے اوریا مقبول جان کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا۔بتایا گیا ہے کہ سابق بیوروکریٹ کے خلاف مذہبی منافرت اور اداروں کے خلاف نفرت پھیلانے کا مقدمہ درج کیا، مقدمہ سائبر ٹیررازم ایکٹ کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے، اوریا مقبول جان کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اوریا مقبول کو گلبرگ سائبر کرائم کے آفس میں رکھا گیا ہے، ان کو سوشل میڈیا پوسٹ کرنے پر حراست میں لیا گیا، جس میں اوریا مقبول جان مبارک ثانی کیس سے متعلق بات کر رہے تھے، تاہم ہمیں ایف آئی ار کی تفصیلات نہیں بتائی جا رہیں، اوریا مقبول جان کو آج جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔اس سے پہلے گزشتہ برس 13 مئی 2023 کو بھی لاہور پولیس نے اوریا مقبول جان کی رہائش گاہ پر چھاپا مار کر انہیں گرفتار کیا تھا، اس کے بعد رواں برس 28 جنوری 2024ء کو چیف جسٹس آف پاکستان اور ریاستی اداروں کے خلاف غلط معلومات اور منفی پروپیگنڈے کی تشہیر کے الزام میں ایف آئی اے کی جانب سے اوریا مقبول جان سمیت 47 صحافیوں اور یوٹیوبرز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے طلب کیا گیا تھا، یہ اس وقت ہوا تھا جب وزارت داخلہ نے ججز کے خلاف سوشل میڈیا پر جاری مہم کا نوٹس لیتے ہوئے اس کی روک تھام کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دی تھی۔بتایا جارہا ہے کہ یہ کمیٹی پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز (پیکا) ایکٹ 2016 کے سیکشن 30 (تفتیش کے اختیار سے متعلق) کے تحت تشکیل دی گئی تھی، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے کی سربراہی میں قائم کی گئی 6 رکنی کمیٹی میں انٹر سروسز انٹیلی جنس، انٹیلی جنس بیورو، اسلام آباد پولیس کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے نمائندے اور کوئی ایک شریک رکن شامل ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں