ڈھاکہ (نیا محاز )بنگلہ دیش میں حسینہ واجد کا 16 سالہ اقتدار اختتام کو پہنچ چکا ہے اور اب ملک میں عبوری حکومت کے قیام کیلئے نوبل انعام یافتہ ڈاکٹر محمد یونس ڈھاکہ پہنچ گئے ہیں جہاں ان کا بھر پور استقبال کیا گیا ۔
تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش کے آرمی چیف وقار الزمان نے ڈھاکہ ایئر پورٹ پر ڈاکٹر محمد یونس کا خود استقبال کیا جبکہ ان کے ہمراہ بحریہ اور ایئر فورس کے افسرز بھی موجود تھے ، ان کے علاوہ سٹوڈنٹ لیڈرز بھی ایئر پورٹ پر استقبال کیلئے پہنچے جنہوں نے حسینہ واجد کے خلاف تحریک کی قیادت کی ۔
ڈاکٹر محمد یونس نے ڈھاکہ پہنچ کر گفتگو کرتےہوئے کہا کہ طلبا نے بنگلہ دیش کو بچایا ہے ،اب ہم نے ملک میں امن اور استحکام کیلئے کام کرنا ہے ، ہمیں اب اس آزادی کی حفاظت کرنی ہے ، وطن واپس پہنچ کر خوشی محسوس ہو رہی ہے ۔
یاد رہے کہ سٹوڈنٹ لیڈر ناہد اسلام نے حسینہ واجد کے استعفیٰ اور ملک سے فرار ہونے کے بعد عبوری حکومت ڈاکٹر محمد یونس کی سربراہی میں قائم کرنے کا مطالبہ کیا تھا ۔
آرمی چیف وقار الزمان نے دیگر سیاسی لیڈران سے مشاورت کی جس میں ڈاکٹر یونس کو عبوری حکومت کا چیف ایڈوائزر بنانے کا فیصلہ کیا گیا ۔
بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے تمام اراکین آج شام آٹھ بجے عہدے کا حلف اٹھائیں گے اور اس حوالے سے تیاریاں بھی شرو ع کر دی گئیں ہیں ۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ حسینہ واجد کے ملک چھوڑنے کے بعد ان کی سیاسی حریف خالدہ ضیاء کو جیل سے رہا کر دیا گیاہے جبکہ جماعت اسلامی کے دفاتر کو بھی دوبارہ کھو ل دیا گیاہے ۔
بنگلہ دیش میں ہونے والے مظاہروں کے دوران 400 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے جن میں زیادہ تعداد طالبعلموں کی ہے ۔
حسینہ واجد ملک سے فرار ہونے کے بعد بھارت کے شہر اگرتلاپہنچی تھیں جہاں سے انہیں بھارتی ایئر فورس کے خصوصی طیارے میں دہلی پہنچایا گیا ۔امریکہ نے حسینہ واجد کا ویزا منسوخ کر دیا ہے جبکہ برطانیہ نے بھی مبینہ طور پر سیاسی پناہ دینے سے انکار کر دیاہے ۔
بھارتی حکومت نے بیرون ملک پناہ ملنے تک حسینہ واجد کو بھارت میں ہی محفوظ مقام پر پناہ دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔