لاہور (نیا محاز ) سابق کپتان و سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) میں عہدہ سنبھالنے سے معذرت کرلی ہے
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز نے ذرائع سے دعویٰ کیاہے کہ سابق کپتان وسیم اکرم کو چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) یا چیئرمین کا مشیر بننے کی پیشکش ہوئی تھی لیکن دیگر مصروفیات کے سبب وہ کْل وقتی ملازمت کیلئے دستیاب نہیں ہیں، ان کے انکار پر ہی وقار یونس کا تقرر کیا گیا۔
چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) محسن نقوی وفاقی وزیر داخلہ بھی ہیں، اکثر ان پر یہ تنقید سامنے آتی ہے کہ دو عہدوں کی وجہ سے کرکٹ کو زیادہ وقت نہیں دیتے، اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے انھوں نے کھیل کے معاملات کسی سابق کرکٹر کو سونپنے کا فیصلہ کیا، چند روز قبل محسن نقوی نے وسیم اکرم سے رابطہ کر کے کہا کہ وہ پی سی بی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر یا ان کے مشیر کی پوسٹ سنبھال لیں، یہ کْل وقتی ملازمت ہوگی، تمام کرکٹنگ امور انہی کو دیکھنا ہوں گے۔
سابق کپتان نے چیئرمین سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اب مستقل طور پر کراچی میں مقیم ہیں، فیملی کی وجہ سے اکثر آسٹریلیا بھی جانا پڑتا ہے، ان کیلئے لاہور میں دوبارہ رہائش پذیر ہونا اب ممکن نہیں، البتہ جب بھی پاکستان کرکٹ کو ان کی ضرورت ہوئی وہ بلامعاوضہ بھی دستیاب ہوں گے۔
چیئرمین نے ان سے اپنے مستقبل کے پلانز بھی شیئر کیے جس سے وسیم اکرم خاصے متاثر نظر آئے، بورڈ حکام نے اس کے بعد وقار یونس سے رابطہ کیا جو ذمہ داری سنبھالنے پر آمادہ ہوگئے، وہ بھی فیملی کے ہمراہ آسٹریلیا میں رہتے ہیں۔البتہ کچھ عرصے قبل انھوں نے کہا تھا کہ وہ دوبارہ لاہور منتقل ہونے کا ارادہ رکھتے ہیں، ان کی پیر کو چیئرمین سے ملاقات ہوئی جس میں معاملات پر تبادلہ خیال ہوا، البتہ اب تک بورڈ نے تقرری کا باقاعدہ اعلان نہیں کیا ہے۔
اس سے قبل بھی وقار یونس مختلف حیثیتوں میں پی سی بی کے ساتھ منسلک رہ چکے مگر ہر بار اختتام ناخوشگوار انداز میں ہوا۔یاد رہے کہ نئے آئین میں سی ای او کی پوسٹ موجود نہیں، البتہ اس میں تبدیلی بھی کی جا سکتی ہے۔