اسلام آباد(نیا محاز )صحافی ارشد شریف کے قتل سے متعلق ازخودنوٹس کیس میں وکیل شوکت عزیز صدیقی نے کہاکہ جو لوگ پاکستان میں دعویٰ کر رہے ہیں کہ انہیں قاتلوں کا علم ہے ان کو تو بلائیں،ہم نے 6لوگوں کے نام بھی عدالت کے سامنے رکھے تھے،لارجر بنچ نے درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردی تھی،عدالت نے قرار دیا تھا کہ سپریم کورٹ سہولت کار کا کردار ادا کر رہی ہے،اب مجھے نہیں معلوم کس کو سہولت فراہم کی جا رہی ہے،جسٹس منصور علی شاہ نے کہاکہ صدیقی صاحب! یہ انتہائی اہم معاملہ ہے جس پر سماعت ہونی چاہئے۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق اٹارنی جنرل منصور عثمان نے کہاکہ عدالت کے سامنے عبوری رپورٹس پیش کی گئی ہیں،مشترکہ قانونی معاونت کامسودہ تیار کر لیاگیا ہے،کابینہ کے آئندہ اجلاس میں قانونی معاونت کی منظوری ہو جائے گی،جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا کہ کیا کینیا کی عدالت سے بھی کوئی فیصلہ آیا ہے؟اٹارنی جنرل نے کہاکہ جی بالکل!وہ فیصلہ بھی آ چکا ہے،جسٹس منصور علی شاہ نے کہاکہ ابھی ہم اس کیس کے میرٹس پر بحث نہیں سن سکتے۔
وکیل شوکت عزیز صدیقی نے کہاکہ جو لوگ پاکستان میں دعویٰ کر رہے ہیں کہ انہیں قاتلوں کا علم ہے ان کو تو بلائیں،ہم نے 6لوگوں کے نام بھی عدالت کے سامنے رکھے تھے،لارجر بنچ نے درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردی تھی،عدالت نے قرار دیا تھا کہ سپریم کورٹ سہولت کار کا کردار ادا کررہی ہے،اب مجھے نہیں معلوم کس کو سہولت فراہم کی جا رہی ہے،جسٹس منصور علی شاہ نے کہاکہ صدیقی صاحب! یہ انتہائی اہم معاملہ ہے جس پر سماعت ہونی چاہئے۔