0

مزا نہیں آیا ، آپ کے جو دلائل ہونے چاہئے تھے وہ نہیں ہیں،جج افضل مجوکا کا ایف آئی اے پراسیکیوٹر سے مکالمہ

اسلام آباد(نیا محاز )پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید کو ایف آئی اے کے مقدمے سے خارج کرنے کیخلاف اپیل پر سماعت کے دوران جج افضل مجوکا نے ایف آئی اے پراسیکیوٹر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ آپ لاہور سے پتہ کرلیں کوئی کیس ہوا تو نہیں ہے اس ٹوئٹ پر یا کسی کیس میں اس کا ذکر تو نہیں ہے،مزا نہیں آیا ، آپ کے جو دلائل ہونے چاہئے تھے وہ نہیں ہیں۔
نجی ٹی وی چینل کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آبادمیں ڈیوٹی جج کی جانب سے صنم جاوید کو ایف آئی اے کے مقدمے سے خارج کرنے کیخلاف اپیل پر سماعت ہوئی،ایف آئی اے پراسیکیوٹر شیخ عامر عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا کہ آج اسلام آباد ہائیکورٹ کو بتایا کہ صنم جاوید پر کوئی ایف آئی آر نہیں ہے،ہمارے پاس جو بھی انفارمیشن ہوتی ہے یا درخواست آتی ہے اس پر ایف آئی آر کر سکتے ہیں،ٹوئٹر اکاؤنٹ امریکا سے چلتا ہے تو وہاں جا کر تو رپورٹ نہیں کریں گے،آج جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ صنم جاوید نے نامناسب الفاظ استعمال کئے ہیں،جج نے کہاکہ ابھی تک آپ نے سٹیٹ کی طرف سے دلائل دیئے ہی نہیں۔

جج افضل مجوکا نے استفسار کیا کہ آپ نے صنم جاوید کے مقدمے سے اخراج والا آرڈر پڑھا ہے؟ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہاکہ جی پڑھا ہے اس میں دائرہ اختیار کا ذکر کیا گیا ہے،آگے ٹرانسکرپشن میں سارامعاملہ لکھا ہوا ہے، جج افضل مجوکا نے استفسار کیا کہ اس ٹوئٹ پر کبھی کوئی مقدمہ درج نہیں ہوا؟ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہاکہ اس حوالے سے پیکا میں کوئی بھی کیس نہیں،جج افضل مجوکا نے کہاکہ آپ لاہور سے پتہ کرلیں کوئی کیس ہوا تو نہیں ہے اس ٹوئٹ پر یا کسی کیس میں اس کا ذکر تو نہیں ہے،مزا نہیں آیا ، آپ کے جو دلائل ہونے چاہئے تھے وہ نہیں ہیں،ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہاکہ اس کیس کے علاوہ پاکستان میں کہیں بھی سائبر کرائمز کا کوئی کیس درج نہیں،اسلام آبادہائیکورٹ میں بیان دیاکہ کوئی اور ایف آئی آر درج نہیں اور نہ گرفتار کریں گے۔
جج افضل مجوکا نے کہا کہ اگر میں یہ اپیل منظور کر لیتا ہوں تو آگے آپ کیا کریں گے،ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہاکہ اپیل منظور ہونے کے بعد ہم صنم جاوید کو گرفتار کریں گے،جج افضل مجوکا نے کہاکہ جب تک کچھ واضح نہیں ہوتا میں اس کیس کو آگے نہیں بڑھا سکتا،اسلام آبادہائیکورٹ میں آپ نے بتایا کہ ادھر اپیل دائر کی ہوئی ہے؟میں ہائیکورٹ کا پابند ہوں، اس کے آرڈر کے خلاف نہیں جاسکتا،اسلام آباد ہائیکورٹ کاتحریری فیصلہ آ جائے پھر اس کو آگے بڑھائیں گے،عدالت نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں