لاہور ہائیکورٹ میں بجلی بلز میں اضافے کیخلاف درخواست دائر کردی گئی ،عدالت سے استدعا ہے کہ اضافے کا اقدام کالعدم قرار دیا جائے،درخواست گزار
لاہور(نیا محاز اخبارتازہ ترین۔05جولائی 2024 ) گھریلو صارفین کے بجلی بلوں میں اضافے کا اقدام چیلنج کردیا گیا،لاہور ہائیکورٹ میںبجلی بلز میں اضافے کیخلاف درخواست دائر کردی گئی جس میں استدعا کی گئی ہے کہ اضافے کا اقدام کالعدم قرار دیا جائے۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نیپرا نے ڈومیسٹک بلوں میں سلیپ ریٹ لگانے کا نوٹیفکیشن جاری کیا، یونٹ کی تعداد کے مطابق بل بھجوائے جارہے ہیں۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ بجلی کے سلیپ ریٹ سے بلوں میں بے تحاشا اضافہ ہوگیا ہے۔عدالت سے استدعا ہے کہ اضافے کا اقدام کالعدم قرار دیا جائے۔یاد رہے کہ گزشتہ روز وفاقی کابینہ نے گھریلو صارفین کیلئے بجلی کے فی یونٹ بنیادی ٹیرف میں 7 روپے 12 پیسے تک اضافہ کردیا تھاجس کے بعد بجلی صارفین کیلئے ماہانہ بل اسی حساب سے بڑھ جائیں گے۔
وفاقی کابینہ نے بجلی کا فی یونٹ بنیادی ٹیرف 48 روپے 84 پیسے تک بڑھادیا، سیلز ٹیکس کے بعد فی یونٹ بنیادی ٹیرف57 روپے 63 پیسے تک ہوجائے گا، جب کہ ایڈجسٹمنٹس، ٹیکسز ملا کر فی یونٹ بجلی کا زیادہ سے زیادہ ٹیرف 65 روپےسے بڑھ جائے گا۔
مختلف کیٹیگریز کیلئے بجلی کے فکسڈ چارجز میں اضافے کی منظوری دے دی تھی۔وفاقی کابینہ نے سرکولیشن سمری پر بجلی کے فکسڈ چارجز بڑھانے کی منظوری دی تھی۔یہ بھی بتایا گیا تھا کہ کمرشل صارفین کیلئے ماہانہ فکسڈ چارجز میں 150 فیصد اضافہ منظور کیا گیا تھا جس کے بعد کمرشل صارفین کیلئے فکسڈ چارجز 500 سے بڑھ کر 1250 روپے ہوجائیں گے۔صنعتی صارفین کیلئے ماہانہ فکسڈ چارجز میں 184 فیصد تک اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد صنعتی صارفین کیلئے ماہانہ فکسڈ چارجز 440 سے بڑھ کر 1250 روپے ہوجائیں گے۔
اسی طرح زرعی ٹیوب ویل صارفین کیلئے ماہانہ فکسڈ چارجز میں 100 فیصد اضافہ منظور کیا گیا ہے اور یہ 200 سے بڑھ کر 400 روپے ہوجائیں گے۔ بجلی کے فکسڈ چارجز میں اضافے کا اطلاق یکم جولائی سے کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی ایک اور اہم شرط پرعمل درآمد کرتے ہوئے بجلی کی بنیادی ٹیرف میں اضافہ کیا تھا۔ وفاقی کابینہ نے سرکولیشن کے ذریعے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کی منظوری دی تھی۔