کراچی(نیا محاز اخبارتازہ ترین – این این آئی۔ 05 جولائی2024ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجے بنہاسین نے وفد کے ہمراہ ملاقات کی۔ملاقات میں وزیراعلی سندھ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نئے منصوبوں میں کراچی کیلئے کینجھر میں پانی کی گنجائش بڑھانے اور سسٹم ٹھیک کرنا بھی شامل ہے، سکھر بیراج کی رائٹ بینک کینال کو جدید بنائے کا منصوبہ بھی شامل ہے۔
انہوں نے کہاکہ کینجھر جھیل کو وسیع کرنا چاہتے ہیں، بنیادی طور پر کینجھر جھیل اور کے بی فیڈر سسٹم کو کافی بہتر کرنے کی ضرورت ہے، چاہتے ہیں کہ کینجھر جھیل کی گنجائش بڑھاکر کراچی کیلئے مزید پانی ذخیرہ کریں۔مراد علی شاہ نے کہا کہ کے بی فیڈر لوئر کینال سسٹم کو کراچی کے پانی کیلئے بہتر کرنے ضرورت ہے، کینجھر جھیل کی ذخیرہ گنجائش بڑھنے سے کراچی کی بڑھتی پانی کی طلب پوری ہوسکے گی۔
انہوں نے کہاکہ کے بی فیڈر ہمارے لئے بہت اہم ہے، کینجھر۔ کے بی فیڈر سسٹم امپرومینٹ پروجیکٹ پر 300 ملین ڈالر کا خرچہ ہے، نیسپاک کینجھر جھیل- کے بی فیڈر منصوبے کی اسٹڈی کرچکا ہے، اسٹڈی کے تحت کے بی فیڈر لوئر کینال کو بہتر کیا جائے گا، کینجھر جھیل کی ذخیرہ گنجائش بڑھائی جائے گی، سندھ حکومت منصوبے کا سماجی و ماحولیاتی پلان بھی بنائے گی۔
ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نے یقین دہانی کرائی کہ کینجھر۔کے بی فیڈر منصوبے کیلئے سندھ حکومت کی بھرپور مدد کریں گے۔وزیراعلی سندھ نے کینجھر۔کے بی فیڈر منصوبے کے پیپر ورک کیلئے محکمہ آبپاشی اور پی اینڈ ڈی کو ہدایت کردی اور کہا کہ کینجھر جھیل چھ کلومیٹر چوڑائی اور 0.53 ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہے، ہم کینجھر کی گنجائش بڑھانے کا منصوبہ چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت ورلڈ بینک کی مدد سے آبپاشی کے کچھ اہم منصوبے کرنا چاہتی ہے، ہم سکھر بیراج کے رائٹ بینک کینال کو ماڈرنائیز کرنا چاہتے ہیں، رائٹ بینک کینال کے ماڈرنائیزیشن منصوبے پر 200 ملین ڈالر کا خرچہ آئے گا، سکھر بیراج کے رائیٹ بینک سے تین کیال نکلتے ہیں، جن میں نارتھ ویسٹ کینال، رائیس کینال اور دادو کیال شامل ہین۔وزیراعلی سندھ نے عالمی بینک کے ساتھ دس سالہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک پر بھی بات چیت کی اور کہا کہ ہم صحت کی بنیادی سہولیات تک رسائی مزید بہتر کرنا چاہتے ہیں، ہم عوام کو صاف پانی پہنچانے، نکاسی آب اور صفائی ستھرائی پر کام کر رہے ہیں، بنیادی تعلیم کے معیار کو بہتر کرنے کا منصوبے پر کام کررہے ہیں، بچے شروعات میں اچھی تعلیم حاصل کریں گے تو اسکی بنیاد مضبوط ہوگی۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ زراعت اور واٹر سیکٹر کو موسمی تبدیلیوں کے حساب سے جدید بنانا چاہتے ہیں، ماحول کی بہتری کیلئے فضائی آلودگی پر کام کر رہے ہیں، سندھ حکومت کچی آبادیوں کو بہتر کرنے کا منصوبہ بھی چاہتی ہے۔ترجمان نے بتایا کہ اجلاس میں ان تمام نئے منصوبوں پر بات چیت اور اصولی طور پر ان منصوبوں پر کام کرنے پر اتفاق ہوا جبکہ منصوبوں کو کاغذی کارروائی کیلئے تیار کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
وفد میں ورلڈ بینک مختلف شعبوں کے ماہرین شامل تھے جبکہ وزیراعلی سندھ کے ہمراہ صوبائی وزرا، شرجیل میمن، ڈاکٹر عذرا پیچوہو، سید نار شاہ، سعید غنی، سردار شاہ، جام خان شورو، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، وزیراعلی کے پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، چیئرمین پی اینڈ ڈی نجم شاہ اور صوبائی سیکریٹریز شریک ہوئے۔