صرف بابر کا نہیں ہر کھلاڑی کا فرض ہے کہ وہ رنز بنائے، اگر ایک شخص آپکو سکور کرکے دیتا ہے لیکن باقی کھلاڑی باقی 7،8 اوورز میں سکور نہیں کرتے تو پھر مسئلہ ہے: سابق کوچ
لاہور (نیا محاز تازہ ترین اخبار۔ 5 جولائی 2024ء ) پاکستان کے سابق کرکٹر مشتاق احمد نے گزشتہ ایک سال میں بابر اعظم کی بیٹنگ میں آنے والی تبدیلی کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ ویب سائٹ ’کرکٹ پاکستان‘ کو ایک انٹرویو میں مشتاق احمد نے دیکھا کہ بابر اعظم نے زیادہ جارحانہ انداز میں بیٹنگ شروع کر دی ہے۔ یہ تبدیلی بہت نمایاں اور متاثر کن رہی ہے۔
مشتاق احمد نے کہا کہ پچھلے ایک سال میں بابر کا ارادہ ضرور بدل گیا ہے۔ انہوں نے اپنی بیٹنگ میں جارحیت کا مظاہرہ کیا۔ اگر کوئی شخص اتنا بہتر کر سکتا ہے تو میرے خیال میں یہ کافی ہے۔” تاہم مشتاق احمد نے کرکٹ میں ٹیم ورک کی اہمیت پر بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ’صرف بابر کا نہیں ہر کھلاڑی کا فرض ہے کہ وہ رنز بنائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ مایوسی کی بات ہے جب ٹیم صرف رنز بناتی ہے جب اس سے کھیل جیتنے میں کوئی مدد نہیں ملتی۔
مشتاق احمد کا کہنا تھا کہ “دوسرے کھلاڑیوں کا بھی فرض ہے کہ وہ رنز بنائیں، ان کا بھی کردار ہے، اگر ایک شخص آپ کو اسکور کرکے دیتا ہے لیکن ہمارے باقی کھلاڑی باقی 7،8 اوورز میں اسکور نہیں کرتے ہیں تو پھر مسئلہ ہے۔ یہ پچھلے 3،4 سالوں سے ہو رہا ہے جب اس کا کوئی خاص اثر نہیں ہوتا۔” ان مسائل کے باوجود مشتاق احمد کا خیال ہے کہ لوگوں کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ بابر نے پاکستان کے لیے کتنا کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ “اگر ہم بابر کے بارے میں بات کریں تو اس کی ایک وجہ ہے کہ لوگ دنیا بھر میں ان کی عزت کرتے ہیں۔ وہ پاکستان کو عزت بخشتا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ بعض اوقات لوگ اس پر بہت سخت تنقید کرتے ہیں۔”