0

برطانیہ میں تاریخ رقم، عام انتخابات میں کنزر ویٹو کو بدترین شکست، لیبرپارٹی نے میدان مار لیا

لندن (نیا محاز )برطانیہ کے عام انتخابات میں لیبر پارٹی نے فتح حاصل کر لی ہے جبکہ وزیراعظم رشی سونک نے اپنی شکست تسلیم کرتے ہوئے فتح یاب ہونے والے امیدوار کو مبارک با د دی ہے ، برطانیہ کے اگلے وزیراعظم ’ سرکیئر سٹارمر ‘ ہوں گے۔

تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے عام انتخابات میں 650 میں سے 637 نشستوں کےنتائج آ گئے ہیں جس میں لیبر پارٹی 409 سیٹوں کے ساتھ سرفہرست ہے اور حکومت بنانے کیلئے مطلوبہ نمبرز پورے کر چکی ہے ، کنزرویٹو پارٹی 117 سیٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے جبکہ لب ڈیم 70 سیٹیں جتنے میں کامیاب ہو گئی ہے ۔اگلے وزیراعظم سرکیئر سٹارمر نے فتح کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’تبدیلی کا آغاز ہو رہا ہے، سچ بولوں تو مجھے بہت اچھا لگ رہا ہے‘۔
س سے قبل اپنے حلقے میں جیت کے بعد تقریر کرتے ہوئے سر کیئر سٹارمر کا کہنا تھا کہ ’یہ ہمارے لیے کارکردگی دکھانے کا وقت ہے۔‘

دوسری جانب برطانوی وزیرِ اعظم رشی سونک نے عام انتخابات میں شکست قبول کرلی ہے۔صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’لیبر پارٹی یہ عام انتخابات جیت چکی ہے اور میں نے سر کیئر سٹارمر کو فون کر کے انھیں مبارک باد دے دی ہے،میں اس شکست کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں۔‘

اب تک 650 میں سے 637 سے زائد نشستوں کے نتائج کا اعلان کردیا گیا ہے، جس کے مطابق کنزرویٹو پارٹی 117 سیٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے اور یہ تاریخی طور پر ان کی عام انتخابات میں اب تک کی بدترین شکست ہے۔
سکاٹش نیشنل پارٹی کے رہنما سٹیفن فلن نے انتخابات کے نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی پارٹی کو ’سٹارمر سونامی بہا لے گیا ہے۔‘انھوں مزید کہا کہ ان کے ساتھی ’سکاٹ لینڈ بھر میں اپنی نشستیں ہار رہے ہیں۔‘

تاہم سٹیفن فلن 15 ہزار 213 ووٹوں کے ساتھ اپنی نشست جیتنے میں کامیاب رہے ہیں۔ ان کے مخالف امیدوار نے 11 ہزار 455 ووٹ حاصل کیے۔

دوسری جانب لبرل ڈیموکریٹس کا 56 ارکان کے ساتھ تیسرے نمبر پر آنے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا۔ سکاٹش نیشنل پارٹی کے اراکین پارلیمنٹ کی تعداد کم ہو کر 10 تک محدود ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا جبکہ ریفارم یو کے پارٹی کو 13 سیٹیں ملنے کی پیشگوئی کی گئی تھی۔سنہ 2019 میں بورس جانسن کی قیادت میں کنزرویٹو پارٹی کو 80 سیٹوں کی برتری حاصل ہوئی تھی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں