0

عمران خان کو جیل میں رکھنے کیلئے احسن اقبال، رانا ثناءاللہ کے مجرمانہ بیان کا کوئی نوٹس لے گا؟

کیا چیف جسٹس کو سنائی دیا کہ رانا ثناءاللہ نےعمران خان کو جیل میں رکھنے کی بات کی، احسن اقبال نے بھی کہا عوام کی خواہش عمران خان کو 5 سال جیل میں رکھا جائے، ترجمان پی ٹی آئی راؤف حسن

اسلام آباد ( نیا محاز اخبارتازہ ترین۔ 26 جون 2024ء) سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی راؤف حسن نے کہا ہے کہ کیا احسن اقبال اور رانا ثناءاللہ کے مجرمانہ بیان کا کوئی نوٹس لے گا؟ کیا چیف جسٹس کو سنائی دیا کہ رانا ثناءاللہ نےعمران خان کو جیل میں رکھنے کی بات کی، احسن اقبال نے بھی کہا عوام کی خواہش عمران خان کو 5 سال جیل میں رکھا جائے۔ پی ٹی آئی ایکس کے مطابق راؤف حسن نے پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ کے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ احسن اقبال نے کہا کہ عوام کی خواہش ہے کہ عمران خان کو پانچ سال جیل میں رکھا جائے۔
کل رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ہماری پوری کوشش ہوگی جتنی زیادہ دیر عمران خان کو جیل میں رکھ سکتے رکھیں، کیا چیف جسٹس کو یہ سنائی دیا کہ رانا ثنا اللہ کہہ رہا ہم جائز یا ناجائز ہر طرح کی کوشش کریں گے عمران خان کو جیل میں رکھا جائے کیا اس طرح کی مجرمانہ بیان پر کوئی نوٹس لیا ۔

رؤوف حسن نے کہا کہ ہم نے ایک 9 مئی کی پٹیشن دائر کی وہ آج تک نہیں لگائی ایک پٹیشن 8 فروری کے الیکشن پر دائر کی وہ نہیں لگ رہی، نشانات الاٹ کرنے کی پٹیشن نہیں لگی لیول پلیئنگ فیلڈ پر کوئی شنوائی نہیں ہوئی، میرا سوال ہے چیف جسٹس سے کہ بتایا جائے کس آئین میں لکھا ہے کہ پٹیشن نیچے رکھ کر بیٹھ جائیں اور غیر ضروری مرضی کی پٹیشن لگائیں، ہمیں تلقین کی گئی کہ الیکشن کمیشن ایک قومی ادارہ ہے اس کی عزت کی جائے تو کیا وہ قومی ادارہ بنا کہ اس کی عزت کی جائے اس نے 8 فروری کو الیکشن فراڈ کیا ہے اس نے کیا آپ نے فافن، پتن، کامن ویلتھ، یورپی یونین، یو ایس کانگریس کی رپورٹس پڑھی ہونگی سب ایک بات کہ رہے 8 فروری کو پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا الیکشن فراڈ ہوا اور چیف جسٹس ہمیں کہتے اس کی عزت کریں کس طرح عزت کریں کیا وہ عزت کے قابل ہے یہ جو چیف جسٹس ہمیں کہہ رہے چوروں کی عزت کریں ان کو خیال آیا کہ راولپنڈی کا کمشنر کہاں ہے کبھی کسی سے پوچھا کہ اس کو کہاں کس حال میں رکھا ہوا ہے؟ پی ٹی آئی رہنماء خالد رشید نے کہا کہ قاضی صاحب ہماری پارٹی کا الیکشن دیکھ رہے کہہ رہے ہم نے پارٹی الیکشن نہیں کروائے جبکہ ہم نے تین تین الیکشن کروائے لیکن جو الیکشن دیکھنا چاہیے وہ نہیں دیکھ رہے ن لیگ اپنا پارٹی الیکشن دکھا دے صرف ایک ہزار نوٹفائی لوگوں کی لسٹ دکھا دے جو پارٹی انتخابات میں ووٹ دینے کے اہل ہوں میں چیلنج کرتا ہوں وہ نہیں ہوگی لیکن قاضی صاحب کو یہ نظر نہیں آئے گا پوری دنیا چیخ رہی 8 فروری کو کتنا گندہ الیکشن ہوا لیکن ہماری عدالت نے کوئی نوٹس نہیں لیا یاد رکھو جو جو آئین پاکستان کے خلاف گئے اور لوگوں کے مینڈیٹ کو روندا جس دن آئین بحال ہوا ان پر آرٹیکل 6 لگے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں