اسلام آباد (نیا محاز اخبارتازہ ترین – اے پی پی۔ 07 جون2024ء) سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ چمن اور سابق فاٹا میں مظاہرین سے بات چیت کرنے کی ضرورت ہے،
اس معاملے پر پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے اور لوگوں کا روزگار بحال کیاجائے،شدید گرمی کے موسم میں عوام کو لوڈ شیڈنگ سے نجات دلائی جائے۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں صدارتی خطاب پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے اسدقیصرنے کہاکہ اس وقت سابق فاٹا میں بھی احتجاج کاسلسلہ شروع ہے۔
کل مولانا فضل رحمان اورعمرایوب نے بھی چمن میں احتجاج کاذکرکیاہے، میرامطالبہ ہے کہ وزیراعلیٰ کو بتایا جائے کہ اس معاملہ پر لوگوں سے بات چیت کی جائے پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے اوران علاقوں میں روزگار کو بحال کیا جائے۔ ذوالفقار بچانی نے کہاکہ حیسکوکی وجہ سے ٹنڈوالہ یارمیں 15 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، واپڈا کے ٹرانسفرمرجلے ہوئے ہیں، اس صورتحال کا نوٹس لیاجائے۔
شازیہ مری نے کہاکہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے عوام کومشکلات کاسامناہے۔ اس صورتحال کانوٹس لیا جائے اورعوام کوریلیف فراہم کیا جائے۔ میرمنورتالپور نے کہاکہ ڈکٹیٹرکے پوتے کے منہ سے جمہوریت کی باتیں اچھی نہیں لگتی، ہمارے قائدین نے جیلوں میں طویل سزائیں کاٹی ہیں مگرکسی نے فریاد نہیں کی، فریال تالپورکو ہسپتال سے رات دوبجے گرفتارکرکے جیل میں ڈالاگیا۔
شاہدہ رحمانی اورہماری خواتین رہنماوں کے خلاف انتقامی کارروائیاں کی گئی۔ہم سب نے جمہوریت کیلئے قربانیاں دی ہے۔سیدخورشیداحمدشاہ نے کہاکہ اداروں کی نجکاری نہیں ہونا چاہئے بلکہ انہیں پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کی بنیادپرچلانا چاہیے۔ پی آئی اے، سٹیل ملز اوردیگراداروں کی نجکاری نہیں ہونی چاہئے۔ پی آئی اے یونین پرپابندی بھی نہیں ہونا چاہئیے۔