اسلام آباد(نیا محاز)سپریم کورٹ میں سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس میں چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ کل سنی اتحاد کونسل اور پی ٹی آئی ایک دوسرے کیخلاف بھی کھڑے ہو سکتے ہیں،وکیل فیصل صدیقی نے کہاکہ اس کا عدالت کے سامنے موجود معاملے سے تعلق نہیں،سیاسی پارٹی اور پارلیمانی پارٹی کے درمیان تفرق ہے۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں لارجر بنچ نے سماعت کی،دوران سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ آپ 8فروری سے پہلے کیا تھے؟فیصل صدیقی نے کہاکہ 8فروری سے پہلے ہم سیاسی جماعت تھے،آزادامیدواروں کی شمولیت کے بعد پارلیمانی جماعت بن گئے، چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ کل سنی اتحاد کونسل اور پی ٹی آئی ایک دوسرے کیخلاف بھی کھڑے ہو سکتے ہیں،وکیل فیصل صدیقی نے کہاکہ اس کا عدالت کے سامنے موجود معاملے سے تعلق نہیں،سیاسی پارٹی اور پارلیمانی پارٹی کے درمیان تفرق ہے،چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ کیا آئین اس تفریق کو تسلیم کرتا ہے؟وکیل فیصل صدیقی نے جواب دیا کہ جی ہاں ! آرٹیکل 63اے موجود ہے۔