اسلام آباد (نیا محاز )پاکستان نے کرغزستان میں پاکستانیوں سمیت دیگر ممالک کے طلباءکے ساتھ پیش آنے والے پرتشدد واقعات پر اسلام آباد میں تعینات کرغز سفارتخانے کے ناظم الامور کو ڈیمارش کیلئے دفتر خارجہ طلب کر لیا۔
وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈائریکٹر جنرل وزارت خارجہ اعزاز خان نے کرغز سفارتخانے کے ناظم الامور کو طلب کیا اور انہیں کرغزستان میں زیر تعلیم پاکستانی طلبا کے خلاف واقعات کی رپورٹس پر حکومت پاکستان کی گہری تشویش سے آگاہ کیا گیا۔وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستانیوں کی سلامتی یقینی بنانے کیلئے حکومت پاکستان کرغز حکومت سے مسلسل رابطے میں ہے، کرغز حکام نے بشکیک میں پاکستانیوں سمیت غیرملکی طلبہ کے خلاف تشددکے واقعات پر افسوس کا اظہار کیا۔حکام وزارت خارجہ کا بتانا ہے کہ کرغز حکام نے معاملے کی انکوائری کرانے اور قصورواروں کو سزا دینے کا وعدہ بھی کیا ہے۔
وزارت خارجہ کے مطابق کرغزستان میں پاکستانی سفارتخانے نے ہنگامی ہیلپ لائن کھول دی ہیں، سفارتخانے نے طلباء اور ان کے اہلخانہ کے سوالات کے جوابات دیے ہیں، سفیر حسن علی ضیغم اعلیٰ کرغز حکام کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں۔
وزارت خارجہ کے حکام کا کہنا ہے کرغز وزارت صحت کے مطابق 4 پاکستانیوں کو ابتدائی طبی امداد دیکر فارغ کر دیاگیا، ایک پاکستانی جبڑے کی چوٹ کے باعث زیر علاج ہے۔وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان دنیا بھر میں اپنے م وطنوں کے تحفظ اور سلامتی کے معاملے کوبہت سنجیدگی سے لیتی ہے، جس پر کرغزستان کے ناظم الامور کا کہنا تھا کہ کرغز حکومت کو پاکستانی طلبائ اور شہریوں کا تحفظ یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کرنے چاہئیں، حکومت پاکستان ہم وطنوں کی فلاح و بہبود یقینی بنانے کے لئے تمام ضروری اقدامات کرے گی۔نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے دفتر خارجہ کو صورتحال پر گہری نظر رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے پاکستانی شہریوں کو مکمل مدد اور سہولت فراہم کرنے کا کہا ہے۔