جیو میگنیٹک طوفان پوری دنیا میں بجلی کی سپلائی اور الیکٹرانکس آلات میں خلل پیداسکتا ہے‘دنیا بھر کے پاور پلانٹ آپریٹرز ‘ خلائی جہاز ایجنسیوں‘فضائی کمپنیوں سمیت دیگر متعلقہ اداروں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے لیے الرٹ جاریہیوسٹن(نیا محاز اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11مئی۔2024 ) سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ زمین سے ٹکرانے والا ایک طاقتور جیو میگنیٹک طوفان پوری دنیا میں بجلی کی بندش کو جنم دے سکتا ہے امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ہیوسٹن میں قائم امریکا کے نیشنل اوشینک اینڈ ایٹموسفیرک ایڈمنسٹریشن (نووا) نے اپنی جی فور جیو میگنیٹک سٹارم واچ کوجی فائیو میں اپ گریڈ کر دیا ہے جو کہ بڑے اور طاقتور نوعیت کے طوفان کے لیے استعمال کیا جاتا ہے ماہرین کے نزدیک یہ ایک سلسلہ وار طوفان ہے جو کئی دنوں تک جاری رہ سکتا ہے مرکزکو آسمان میں یہ غیر معمولی اشارے جمعہ کی رات کو موصول ہونے شروع ہوئے جن کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ طوفان کا خدشہ ہفتے کے آخر تک جاری رہے گا.
نووا حکام نے کہا کہ ایجنسی نے دو دہائیوں سے زیادہ عرصے میں اس شدت کا کوئی الرٹ جاری نہیں کیا ہے آخری جی فائیو طوفان اکتوبر 2003 میں زمین سے ٹکرایا تھا سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ طاقتور جیو میگنیٹک طوفان پوری دنیا میں بجلی کی سپلائی اور الیکٹرانکس آلات میں خلل پیداسکتا ہے ماہرین کا کہنا ہے کہ 2003 میں زمین سے ٹکرانے والے طوفان سے سویڈن میں بجلی کی بندش اور جنوبی افریقہ میں ٹرانسفارمرز کو نقصان پہنچاتھا”نووا“ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جیو میگنیٹک طوفان زمین کے قریب اور زمین کی سطح پر بنیادی ڈھانچے کو متاثر کر سکتے ہیں ممکنہ طور پر مواصلات، الیکٹرک پاور گرڈ، نیوی گیشن، ریڈیو اور سیٹلائٹ آپریشنز کو متاثر کر سکتے ہیں.
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس غیر معمولی واقعہ سے امریکی باشندوں کو” ارورہ بوریلیس“ جنہیں عرف عام میں نادرن لائٹس کہا جاتا ہے دیکھنے کا نادر موقع مل سکتا ہے ریاست الاباما اور شمالی کیلیفورنیا کے جنوب میں اس شاندار لائٹ شو دیکھے جانے کے زیادہ مواقع ہیںسائنس دانوں نے وضاحت کی کہ شمالی روشنیاں مقناطیسی کرہ میں خلل کی وجہ سے ہوتی ہیں جو شمسی شعلوں اور سورج سے پیدا ہونے والے مقناطیسی ذرات کے بادلوں کو خلا میں چھوڑتی ہیں اور طاقتور برقی مقناطیسی طوفان سے آسمان شاندار رنگوں کے ساتھ روشن ہوجاتا ہے.
نووا نے برقی مقناطیسی طوفان کے حوالے سے دنیا بھر کے پاور پلانٹ آپریٹرز ‘ خلائی جہاز ایجنسیوں‘فضائی کمپنیوں سمیت دیگر متعلقہ اداروں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے لیے الرٹ کیا ہے حکام کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ وسیع پیمانے پر وولٹیج کنٹرول کے مسائل کا سبب بن سکتا ہے اور خلاءکے علاوہ فضائی آپریشنز میں خلل ڈال سکتا ہے اس کے علاوہ یہ دنیا بھر کے الیکٹرانکس سسٹمز ‘سیٹلائٹ اور ریڈیو نیویگیشن میںخلل پیدا کر سکتا ہے.