0

پنجاب میں 5جون سے پلاسٹک بیگز پر پابندی لگانے کا اعلان،وزیراعلیٰ مریم نواز نے منظوری دیدی

سینئر وزیر مریم اورنگزیب کی زیر صدارت اجلاس،22 اپریل کو ارتھ ڈے منایا جائے گا، ”پلاسٹک کو ناں“ مہم کا آغاز ہو گا، پلاسٹک بیگز کی تیاری، ترسیل اور استعمال پر مکمل پابندی یقینی بنائیں گے
لاہور(نیا محاز اخبارتازہ ترین۔18 اپریل2024 ء) پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں 5جون سے پلاسٹک بیگز پر پابندی لگانے کا اعلان کر دیا،وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے منظوری دیدی، سینئر وزیر مریم اورنگزیب کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں صوبے بھر میں پلاسٹک کے تھیلوں کے استعمال پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیاہے کہ متعلقہ حکام پلاسٹک بیگز کے استعمال پر پابندی یقینی بنائیں گے۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا 22 اپریل کو ارتھ ڈے منایا جائے گا، ”پلاسٹک کو ناں“ مہم کا آغاز ہو گا، پلاسٹک بیگز کی تیاری، ترسیل اور استعمال پر مکمل پابندی یقینی بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ عوام پلاسٹک بیگز کی جگہ کپڑے اور کاغذ کے تھیلے استعمال کریں۔ دکاندار سمیت تمام لوگ پلاسٹک بیگز استعمال نہ کرنے کی مہم میں حکومت کا ساتھ دیں۔

مریم اورنگزیب نے عوام سے اپیل ہے کہ وہ اپنے گھروں میں بھی پلاسٹک اشیا اور برتنوں کواستعمال نہ کریں۔

عوام خود کو کینسر سے بچانے کیلئے پلاسٹک بیگ استعمال نہ کریں۔پلاسٹک بیگز کی جگہ کپڑے اور کاغذ کے تھیلوں کا استعمال یقینی بنایا جائے۔ ماحول کو بہتر بنانا ہم سب کی زندگی اور موت کا معاملہ ہے۔طالب علموں اور تعلیمی اداروں میں خصوصی لیکچرز اور تربیتی ورکشاپس ہوں گی جس میں انسانی صحت کو پلاسٹک سے ہونے والے نقصانات سے آگاہ کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ دو روز قبل پنجاب کے سرکاری سکولوں میں پلاسٹک کے استعمال پر پابندی عائدکر دی گئی تھی۔سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے تمام ایجوکیشن اتھارٹیزکو مراسلہ جاری کردیاگیا تھا۔مراسلے میں کہا گیا تھا کہ فضائی آلودگی کم کرنے کیلئے سکولوں میں پودے لگائے جائیں۔ سرکاری تعلیمی اداروں میں طلبا اب پلاسٹک بیگز میں سامان نہیں لاسکیں گے جب کہ کینٹین،کیفے ٹیریا میں بھی شاپنگ بیگز اور پلاسٹک کے تھیلے پر پابندی لگا دی گئی تھی۔
مراسلے میں مزید یہ بھی کہا گیا تھا کہ پودے سکول کی چار دیواری کے ساتھ لگائے جائیں۔پلے گراونڈز کی خوبصورتی کو خراب کئے بغیر میواکی فارسٹ بھی بنایا جائے۔کوڑا کرکٹ کو ٹھکانے لگانے کیلئے مختلف رنگوں کے کوڑا دان نصب کئے جائیں۔ایجوکیشن اتھارٹیز احکامات پر سو فیصد عملدرآمد کروانے کی پابند ہونگی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں