0

آئی ایم ایف کی پاکستانی معیشت میں بہتری کی پیشگوئی

رواں سال پاکستان میں معاشی شرح نمو 2.5 فیصد اور اگلے سال 3.5 فیصد تک جانے کی توقع ہے، اگلے مالی سال مہنگائی میں 12 سے 9 فیصد تک کی نمایاں کمی متوقع ہے۔ عالمی مالیاتی ادارے کی ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ
نیویارک ( نیا محاز۔ 17 اپریل 2024ء ) عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ 2024ء جاری کر دی جس میں پاکستان کی معیشت میں بہتری کی پیشگوئی کردی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف کا ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ میں کہنا ہے کہ پاکستان کی معیشت میں بہتری آ رہی ہے اور رواں سال پاکستان میں معاشی شرح نمو 2.5 فیصد اور اگلے سال 3.5 فیصد تک جانے کی توقع ہے، رواں سال مہنگائی 21 فیصد ہدف کے مقابلے میں 24.8 فیصد رہے گی اور اگلے مالی سال مہنگائی میں 12 سے 9 فیصد تک کی نمایاں کمی متوقع ہے، رواں سال بےروزگاری 7.9 فیصد اور آئندہ سال 7.4 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔
عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹیلینا جارجیوا نے کہا ہے کہ پاکستان نے موجودہ آئی اہم ایف کا پروگرام کامیابی سے پورا کیا اور پاکستان کی معیشت میں بہتری آرہی ہے، اس دوران پاکستان آئی ایم ایف سے نیا قرض لینے کا خواہشمند ہے تاہم پاکستان میں ابھی بہت سے مسائل حل طلب ہیں، پاکستان میں ٹیکس کے حوالے سے زیادہ شفاف ماحول پیداکرنے کی ضرورت ہے، جس کی وجہ سے پاکستان کیلئے نئے قرض کیلئے مذاکرات طویل اور مشکل ہوسکتے ہیں۔

بتایا جارہا ہے کہ آئی ایم ایف سے نئے بیل آؤٹ پیکیج کے لیے مذاکرات کے سلسلے میں وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب وفد کے ہمراہ واشنگٹن میں موجود ہیں، وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب کی واشنگٹن میں ایم ڈی آئی ایم ایف سے ملاقات بھی ہونے کا امکان ہے، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بات چیت آئندہ ہفتے ہوگی جہاں پاکستان نئے قرض پروگرام کے لیے آئی ایم ایف سے درخواست کرے گا، نئے قرض پروگرام کے لیے مذاکرات ایگزیکٹیو بورڈ اجلاس کے بعد ہوں گے، معاشی ٹیم کے ارکان آئی ایم ایف اور عالمی بینک کے سالانہ اجلاس میں بھی شرکت کریں گے، معاشی ٹیم کی آئی ایم ایف کے علاوہ ورلڈ بینک اور دیگر اداروں کے حکام سے بھی ملاقاتیں متوقع ہیں۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کہہ چکے ہیں کہ پاکستان آئی ایم ایف سے بڑا اور ملکی تاریخ کا سب سے طویل مدتی پروگرام لینے کا خواہاں ہے، آئی ایم ایف سے پاکستان کی تاریخ کا سب سے طویل مدت کا پروگرام لینا چاہتے ہیں، آئی ایم ایف پروگرام میں تسلسل ہوگا تومعاشی نظم و ضبط رہے گا، معاشی استحکام آئی ایم ایف اور حکومت پاکستان کا مشترکہ ہدف ہے، معیشت کی بہتری کے لیے نگران حکومت نے توجہ سے کام کیا، معیشت کی بہتری آئی ایم ایف سے زیادہ ہماری حکومت کا ہدف ہے، وزیراعظم معیشت کی بہتری کیلئے کلیئر وژن رکھتے ہیں اور وزیراعظم نے معاشی نظم و ضبط قائم رکھنے کی سخت ہدایت کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کی آخری قسط میں کوئی رکاوٹ نہیں، آئی ایم ایف نے موجودہ قرض کی آخری قسط میں 1.1 ارب ڈالر دینے ہیں، اس کے بعد آئی ایم ایف کے نئے قرض پروگرام کا ابتدائی خاکہ بھی تیار کر رہے ہیں، آئی ایم ایف سے ماحولیات کی فنڈنگ پر بھی بات ہوسکتی ہے کیوں کہ ماحولیات کی بہتری کے لیے آئی ایم ایف کچھ ممالک کو کوٹے سے زیادہ قرض دیتا رہا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں