0

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کی پریس کانفرنس

راولپنڈی (نیا محاز )ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف 5 اگست کی مناسب سے یوم استحصال کشمیر کے موقع پیغام دینا چاہتاہوں کہ افواج پاکستان حق خودرارادیت کی منصفانہ جدوجہد میں مقبوضہ کشمیر کے بہادر عوام کے ساتھ کھڑی ہے ، مقبوضہ کشمیر میں غیر انسانی لاک ڈاون ، آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کیلئے غیر قانونی بھارتی اقدامات اور انسانی حقوق کی سنگین پامالی یہ سب بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے اور خطے کی سلامتی کیلئے خطرہ ہے ۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں پائیدار امن کیلئے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنا ضروری ہے ، آج کے دن افواج پاکستان مقبوضہ کشمیر کے شہداء کو ان کی عظیم قربانیوں پر خراج تحسین پیش کرتی ہے ، ظلم اور غیر قانونی تسلط کے خلاف کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد میں سیاسی اور اخلاقی اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر حکومت پاکستان ان کے موقف پر مکمل حمایت کا اعادہ کرتی ہے ۔
مختلف امور میں قومی اور داخلی سلامتی سے جڑے مسائل ، دہشتگردی کے خلاف کیئے جانے والے موثر اقدامات اور افواج پاکستان کی پیشہ وارانہ سرگرمیوں سے گاہے بگاہے آگاہی نہایت ضروری ہے ۔

آج کی پریس کانفرنس میں افواج پاکستان کے زیر انتظام معاشی اور معاشرتی فلاح و بہود کے تحت کیئے گئے اقدامات کا جائزہ بھی لیا جائے گا، اس سے پہلے 2024 میں انسداد دہشتگردی آپریشن کا احاطہ کرتے ہیں ۔

دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف اب رواں سال 23 ہزار 622 بڑے چھوٹے بڑے انٹیلی جنس آپریشن کیئے گئے ، جن میں گزشتہ 15 دنوں میں 2 ہزار 45 آپریشن کیئے گئے ، ان پندرہ دنوں میں آپریشن کے دوران 24 دہشتگردوں کو جہنم واصل کیا گیا ، دہشتگردی کے خلاف روزانہ کی بنیاد پر 100 سے زائد آپریشن ، افواج پاکستان ،انٹیلی جنس ، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے انجام دے رہے ہیں۔
حکومت پاکستان نے حال ہی میں ایک اہم فیصلے اور نوٹیفکیشن کے ذریعے کالعدم ٹی ٹی پی کو فتنہ الخوارج کے نام سے نوٹیفائی کیا ہے اور آئندہ اسی نام سے پکارہ جائے گا، اس سے جڑا ہر دہشتگرد خارج پکارا جائے گا، اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ ایک فتنہ ہے ، ناتو یہ کوئی تحریک ہے اور نہ ہی اس کا دین اسلام اور پاکستان سے تعلق ہے ، حالیہ دنوں میں 28 اور 29 جولائی کو ضلع مومن میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر ایک اہم آپریشن کے دوران فنتہ الخوارج کے خارجی قاری عرف ناری کو جہنم واصل کیا گیا ۔

ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر کی گئی کارروائی میں خارجی دہشتگرد صفت عرف منصور کو جہنم واصل کیا گیا ، خارجہ صفت 12 دسمبر 2023 کو درابن میں خود کش بم دھماکے میں سہولت کاری سمیت علاقے میں متعدد دہشتگردی کی کارروائیوں میں ملوث تھا ۔
2024 کے پہلے سات ماہ میں کاونٹر ٹیرارزم کے آپریشنز کے دوران 139 بہادر آفیسرز اور جوانوں نے شہادت نوش کی ، پوری قوم ان بہادر سپتوں اور لواحقین کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے ، اس سے ظاہر ہوتاہے کہ افواج پاکستان قانون نافذ کرنے والے ادارے اور انٹیلی جنس ایجنسیز پاکستان کی داخلی اور بارڈر سیکیورٹی کو یقینی اور دائمی بنانے کیلئے مکمل طور پر فوکسڈ ہیں ۔دہشتگردی کے خلاف ہماری کامیاب جنگ آخری دہشتگرد اور دہشتگرد ی کے خاتمے تک جاری رہے گی ۔

افواج پاکستان بالخصوص پاک فوج ، عوام کیلئے سوشو اکنامک پراجیکٹس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی ہیں، ان میں بہت سے فلاحی کام ہیں جیسا کہ تعلیم ، صحت ، فلاح و بہود ، معاشی خود انحصاری اور دیگرشعبہ جات کے پراجیکٹس جو فوج ،وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے تعاون سے مکمل کرتی ہے ۔

افواج پاکستان کی خصوصی توجہ کے پی کے ضم شدہ اضلا ع اور بلوچستان کے متاثرہ علاقوں پر ہے ، اس کے علاوہ فلاحی منصوبے آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت ملک کے دیگر علاقوں میں بھی جاری ہیں، یا پایہ تکمیل تک پہنچائے جا چکے ہیں۔

ہم سب جانتے ہیں ملکی ترقی میں تعلیم ایک بنیادی حیثیت رکھتی ہے ، اس حقیقت کے پیش نظر افواج پاکستان کی جانب سے پاکستان کے طول و عرض بالخصوص کے پی کے اور بلوچستان کے متاثرہ علاقوں میں تعلیمی وسائل کی فراہم کیلئے جامع اقدامات کیئے گئے ، اس ضمن میں مختلف تعلیمی اداروں کا قیام عمل میں لایا گیاہے ، خیبر پختون خوا اور نئے ضم شدہ اضلاع میں 94 سکول، 12 کیڈٹس کالجز، 10 ٹیکنیکل اور ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ کا قیام عمل میں لیا گیاہے ، ان سے 80 ہزار بچے تعلیم کی روشنی سے مسفتید ہو رہے ہیں ۔
پہلا منصوبہ چیف آف آرمی سٹاف کی یوتھ امپلائمنٹ سکیم ہے ، جس کے تحت ان اضلاع میں 1500 مقامی بچوں ، بشمول ملٹری کالجز میں مفت تعلیم دی جارہی ہے ،

دوسرامنصوبہ ’ تعلیم سب کیلئے ‘ اس منصوب کے تحت کے پی کے سے 7 لاکھ 46 ہزار 768 طالبعلم علموں کو انرول کیا گیاہے جن میں 94 ہزار سے زائد کا تعلق نئے ضم شدہ اضلاع سے ہے ، اس منصوبے کےتحت تعلیم کے ساتھ ساتھ نوجوانوںکو معاشرے کا کامیاب شہری بنانے کیلئے ڈیجٹیل اور ٹیکنیکل سکلز بھی سکائی جارہی ہیں۔

بلوچستان میں 60 ہزار طالبعلموں کو 157 سکول اور کالجز ، 12 کیڈٹ کالجز ، یونیورسٹیز اور 3 ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹ کا قیام صوبائی اور وفاقی حکومت کے تعاون سے عمل میں لایا گیاہے ، بلوچستان کے طالبعلموں کیلئے جامع سکالر شپ پروگرام بھی شروع کیا گیاہے ، جس کے تحت ان کو پاکستان آرمی کی جانب سے تعلیم کے ساتھ ساتھ تمام سہولیات اور اخراجات بھی فراہم کیئے جارہے ہیں، اس پروگرام سے بلوچستان کے آٹھ ہزار سے زائد طالبعلم مستفید ہو چکے ہیں ۔

اس کے علاوہ بلوچستا ن میں اس وقت ایف سی اور پاک فوج کی جانب سےمختلف علاقوں میں بچوں کو تعلیم کی بہتر سہولیت فراہم کرنے کیلئے 92 سکول چلائے جارہے ہیں ، جن میں 19 ہزار طالبعلم زیر تعلیم ہیں ۔

افواج پاکستان کے تعاون سے بلوچستان کے 253 طالبعلموں کو متحدہ عرب امارات کی مختلف یونیورسٹیوں میں اعلیٰ تعلیم کیلئے سکالر شپ بھی دی گئیں ہیں، کے پی کے اور بلوچستان کے ساتھ ساتھ گلگت بلتستان اور آزاد جموں کشمیر میں بھی فوج کی جانب سے 171 سکول اور تین کیڈٹ کالجز کا قیام عمل میں لایا گیاہے جس میں علاقے کے 50 ہزار سے زائد طالبعلم مستفید ہو رہے ہیں۔

اسی طرح سندھ میں ووکیشنل ٹریننگ سینٹرز اور 100 سے زائد سرکاری سکولوں کی اپ گریڈیشن بھی کی گئی ہے ۔

اگر صحت کے شعبے میں دیکھا جائے تو پاک فوج نے پاکستان کے طول و عرض میں صحت کی بنیادی سہولت کو یقینی بنانے کیلئے بے شمار اقدامات کیئے ہیں، پاکستان کے مختلف اضلاع میں ، پاکستان آرمی کی جانب سے میڈیکل کیمپس میں ایک لاکھ 15 ہزار مریضوں کا مفت علاج کیا گیا، میڈیکل کیمپس کا فوکس کے پی کے اور بلوچستان میں ہے ، جہاں سینکڑوں اور ہزاروں مریضوں کا مفت علاج کیا جاتاہے ، بلوچستان میں 2024 میں 87 میڈیکل کیمپ لگائے گئے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں