لاہور ( نیا محاز )چیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی حنا پرویز بٹ نے سیکرٹری داخلہ پنجاب نور الامین مینگل سے سول سیکرٹریٹ میں اہم ملاقات کی۔ ملاقات میں سپیشل سیکرٹری داخلہ فضل الرحمان اور ڈی جی ویمن پروٹیکشن اتھارٹی بھی شریک تھیں۔ ملاقات میں خواتین کیخلاف ظلم پر مبنی کیسز کے فوری حل کیلئے اہم فیصلے ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق خواتین سے متعلقہ سنگین جرائم کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے آرگنائزڈ کرائم یونٹ کی مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ ہر کیس میں بروقت انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے۔ اسی طرح یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ خواتین سے متعلقہ کیسز کی فورینزک رپورٹ کو اولین ترجیح کے طور پر تیار کیا جائے گا۔ اس ضمن میں سیکرٹری داخلہ پنجاب نور الامین مینگل نے ڈی جی پنجاب فورینزک سائنس ایجنسی کو ہدایات جاری کی ہیں کہ خواتین سے متعلقہ کیسز کی فورینزک رپورٹ ہر صورت میں درخواست کے 48 گھنٹوں کے اندر جمع کروائی جائیں۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرپرسن ویمن پروٹیکشن اتھارٹی حنا پرویز بٹ کا کہنا تھا کہ مظلوم کو اسکی دہلیز پر انصاف دلوانا ریاست کی ذمہ داری ہے اور خواتین و معاشرے کے پسے ہوئے طبقات کیساتھ ظلم کا خاتمہ وزیراعلی پنجاب کا مشن ہے۔ ظالم کے خلاف پوری طاقت سے کھڑے ہونا اور مظلوم کو انصاف دلوانا ہماری اولین ترجیح ہے۔ خواتین خود کو تنہا تصور نہ کریں، تمام ریاستی ادارے انکے تحفظ کیلئے مصروف عمل ہیں۔
سیکرٹری داخلہ پنجاب نور الامین مینگل نے کہا کہ خواتین سے متعلقہ کیسز میں فورینزک رپورٹ اولین ترجیح کے طور پر تیار کی جائے گی تاکہ تفتیش کا عمل آگے بڑھے اور تیز تر انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے۔ سیکرٹری داخلہ نے پولیس اور متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ ہر کیس میں سو فیصد میرٹ پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ سیکرٹری داخلہ پنجاب نے کہا کہ محکمہ داخلہ پنجاب خواتین کے تحفظ اور انصاف کی فراہمی کیلئے ویمن پروٹیکشن اتھارٹی کو ہرممکن مدد فراہم کرے گا۔