0

حکومت کو خطرہ کس سے ہے، کیا مخصوص نشستوں کے فیصلے پر عملدرآمد ہو گا ۔۔۔؟ فیصل واوڈا نے اہم انکشافات کر دیئے

کراچی (نیا محاز ) حکومت کو خطرہ کس سے ہے، اور کیا مخصوص نشستوں کے کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد ہو گا ۔۔۔؟ اس حوالے سےسابق وفاقی وزیر و سینیٹر فیصل واوڈا نے اہم انکشافات کیے ہیں ۔ سسینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ حکومت کو خطرہ (ن )لیگ کے اندر جاری اقتدار کی جنگ سے ہے ،آئی ایم ایف نے وزیر خزانہ سے ڈیل کرلی۔ مخصوص نشستوں کے کیس کے فیصلے پر عملدرآمد نہیں ہوگا۔
نجی ٹی وی کے پروگرام ’نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آ رہا آئینی بریک ڈاؤن کی بات کہاں سے نکل رہی ہے، اس سے بہتر ہے وزراء اپنی نالائقی مان لیں تو قوم زیادہ عزت کرے گی، اس وقت نہ ٹیکنوکریٹس حکومت نہ ہی مارشل لاء کی کوئی صورتحال ہے، حکومت کو خطرہ (ن )لیگ کے اندر جاری اقتدار کی جنگ سے ہے،(ن) لیگ اپنے جھگڑے نپٹائے ملک کو سیاسی عدم استحکام کی طرف کیوں لے کر جارہی ہے۔
فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ معاشی اشاریئے ٹھیک جارہے ہیں، آئی ایم ایف نے وزیرخزانہ سے ڈیل کرلی ہے، شرح سود نیچے آگئی ہے اس کا مطلب مہنگائی کم ہورہی ہے، بجلی کے معاہدوں پر آئی پی پیز سے بات کرنی چاہیے، آئی پی پیز کو ڈالرز میں ادائیگی کے معاہدے بھی انہی سیاسی جماعتوں نے کیے تھے، آئی پی پیز بجلی دیں نہ دیں حکومت انہیں پیسے دے گی ایسے معاہدوں کے پیچھے کک بیکس ہیں۔

فیصل واوڈا نے کہا کہ مخصوص نشستوں کے کیس کے فیصلے پر عملدرآمد نہیں ہوگا، الیکشن کمیشن، پارلیمنٹ، سپیکر قومی اسمبلی اور صدر مملکت کھڑے ہوں گے، آئین میں ترمیم کرنا پارلیمنٹ کا آئین کی تشریح کرنا سپریم کورٹ کا کام ہے، یہ بھی مثال ہے آئین میں کہیں نہیں لکھا کہ تشریح کرنا سپریم کورٹ کا کام ہے، آئین میں3 دن لکھے ہیں تشریح میں15دن دیدیئے گئے، مخصوص نشستوں کے کیس میں مدعی سنی اتحاد کونسل تھا رزلٹ پی ٹی آئی کو مل گیا۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ پارلیمنٹ کی رائے میں آئین سے باہر جاکر یہ کام ہورہا ہے، اس تاثر کو ختم کرنا ہے کہ جوڈیشل مارشل لاء لگ گیا ہے۔9 مئی پر اسٹیبلشمنٹ بہت واضح ہے، آئندہ جتنے بھی آرمی چیفس آجائیں فوج اپنی لڑائی میں مستقل رہے گی، سیاسی جماعتوں میں بھی اچھے لوگ ہیں انہیں آگے آنے دیا جائے، میری 90فیصد پیشگوئیاں درست ثابت ہوئی ہیں، ستمبر اکتوبر میں سیاست میں گرمی ہوگی مگر حکومت کو خطرہ نہیں ہے، پی ٹی آئی میں فارورڈ بلاک کی شدت سے ضرورت نہیں ہے، فارورڈ بلاک بھی چھانٹ کر لایا جائے گا۔ سابق نگراں وفاقی وزیر گوہر اعجاز نے کہا کہ بجلی کے نر خوں میں اضافہ پوری قوم کا مسئلہ ہے، نہ 16سینٹ پر انڈسٹری چل سکتی ہے، نہ ڈومیسٹک 60روپے اور نہ کمرشل 80روپے فی یونٹ دے سکتا ہے، پاور پلانٹس کو 2.1ٹریلین روپے دینے ہیں، 4 پاور پلانٹس ایسے ہیں جنہیں ایک ایک ہزار کروڑ روپے مہینہ دیئے گئے مگر زیرو بجلی لی گئی، یہ کیسا کانٹریکٹ ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں