0

مخصوص نشستوں کا فیصلہ کس تناسب سے آیا؟کس کس جج نے پی ٹی آئی کو نشستیں دینے کی حمایت کی؟ تفصیلات سامنے آ گئیں

اسلام آباد(نیا محاز )سپریم کورٹ میں سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کا کس تناسب سے آیا؟کس کس جج نے پی ٹی آئی کو نشستیں دینے کی حمایت کی، اس حوالے سے تفصیلات سامنے آ گئیں۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق مخصوص نشستوں کا فیصلہ 5-8کی اکثریت کے تناسب سے ہے،جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس شاہد وحید، جسٹس عائشہ ملک نے اکثریت میں فیصلہ دیا،جسٹس عرفان سعادت، جسٹس اطہر من اللہ ، جسٹس منیب اختر نے اکثریت میں فیصلہ دیا،جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس محمد علی مظہر نے بھی اکثریت میں فیصلہ دیا۔

یف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس جمال مندوخیل نے پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں دینے کی مخالفت کی،جسٹس نعیم افغان اور جسٹس امین الدین خان نے بھی مخالفت کی،فیصلےمیں جسٹس یحییٰ آفریدی کا اختلافی نوٹ شامل ہے،اختلافی نوٹ میں کہا گیا ہے کہ وہ امیدوار جنہوں نے پی ٹی آئی کےسرٹیفکیٹ دیئے ان کو پی ٹی آئی امیدوار قرار دیا جائے،پی ٹی آئی کو اسی تناسب سے مخصوص نشستیں دی جائیں،وہ امیدوار جنہوں نے دوسری پارٹیاں جوائن کیں انہوں نے عوام کی خواہش کی خلاف ورزی کی۔

جسٹس امین الدین خان نے اقلیتی فیصلہ پڑھ کر سنایا، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس جمال مندوخیل نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار رکھا،جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں 8رکنی بنچ نے اکثریتی فیصلہ جاری کیا، جسٹس یحییٰ آفریدی نے الگ سے اپنا اختلافی نوٹ دیا، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس جمال مندوخیل نے الگ اختلافی نوٹ دیا،جسٹس امین الدین خان اور جسٹس نعیم افغان نے الگ اختلافی نوٹ دیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں