اسلام آباد (نیا محاز ) ندیم افضل چن نےانکشاف کیا کہ عمران خان خود لڑائیاں کروا کر خوش ہوتے تھے کیونکہ ان کو دونو ں طرف کی خبریں ملتی تھیں، آصف زرداری کے علاوہ کوئی انکو بحران سے نہیں نکال سکتا، اگر زرداری کو مینڈیٹ دے دیا جائے اور ڈائیلاگ ہو تو سیاسی بحران ایک ماہ میں ختم ہوسکتا ہے ۔
ماضی میں عمران خان کے ترجمان اور معاون خصوصی برائے پارلیمانی رابطہ رہنے والے ندیم افضل چن نے آج نیور کے پروگرام روبرو میں گفتگو کتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے اندر شدید اختلافات ہیں اور خان صاحب خود لڑائیاں کرواتے تھے اور خوش بھی بہت ہوتے تھے انھوں نے کبھی صلح نہیں کروائی کیونکہ ان کو دونو ں طرف کی خبریں ملتی تھیں ۔انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اندر اختلافات شدت اختیار کر چکے ہیں پارٹی میں لیڈر شپ کی لڑائی ہے ۔ اگر خان صاحب واپس آگئے تو لیڈر بننے والے سب پیچھے چلے جائیں گے ۔
آج نیوز کے مطابق رہنما پی پی کا کہنا تھا کہ پارٹی میں کوئی عمران خان جیسا نہیں ہے پارٹی کے لوگ امیچور ہے ، عمران خان کے سامنے کوئی بولنے کی جرات نہیں کرتا ان کا موڈ دیکھ کر بات کی جاتی تھی۔ لیکن دو یا تین افراد تھے جو بانی پی ٹی آئی کوبتاتے تھے کہ آپ بند گلی میں جارہے ہیں اور ان سے کئی موضوع پر بات چیت کرتے تھے۔
تحریک انصاف نے 70 فیصد سیاسی ڈائیلاگ کرنا ہے جو کہ پی ٹی آئی نہیں کر رہی ۔ فواد ٹھیک کہتے ہیں سیاسی ڈائیلاگ کرنے چاہئے۔ ڈائیلاگ کے ذریعے ہی سیاسی بحران ختم ہوگا۔ آصف زرداری کے علاوہ کوئی انکو بحران سے نہیں نکال سکتا، اگر زرداری کو مینڈیٹ دے دیا جائے اور ڈائیلاگ ہو تو سیاسی بحران 1 ماہ میں ختم ہوسکتا ہے ۔