0

لاہور کے ہسپتال میں بیٹے کی جگہ مردہ بچی دینے کے الزام کی حقیقت سامنے آگئی

لاہور (نیا محاز ) لاہورکے چلڈرن ہسپتال میں بچے کی مبینہ تبدیلی کیس کی رپورٹ سامنے آگئی۔

جیو نیوز کے مطابق گزشتہ روز گوجرانوالہ کے شہری عرفان اکرم نے لاہور کے چلڈرن ہسپتال پر الزام لگایا تھا کہ اس کے ہاں چار روز قبل بیٹا پیدا ہوا، وہ بچے کو علاج کے لیے چلڈرن ہسپتال لاہورلے آیا ، ہسپتال کے عملے نے 6 گھنٹے بعد بچے کو مردہ قرار دے کر میر ے حوالے کردیا،گھر پہنچ کردیکھا تو بچے کے کپڑوں میں مردہ بچی تھی تاہم اس حوالے سے لاہورکے چلڈرن ہسپتال کی رپورٹ سامنے آگئی ہے جس کے مطابق نصیر آباد کا رہائشی عرفان یکم جولائی کو بچے کو تشویشناک حالت میں ہسپتال لایا، بچے کو وینٹی لیٹر پر منتقل کرنے کی ضرورت تھی، والد سے اجازت مانگی گئی تو اس نے انکار کردیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹرز کے مشورے کے برعکس اس نے بچے کو ڈسچارج کروالیا، 7 گھنٹے بعد والد بچے کو واپس لے گیا۔فوٹیجز کےمطابق کہیں بھی بچہ تبدیل نہیں ہوا، والد ہسپتال میں بچہ ہی لایا تھا اوربچہ ہی واپس لے کر گیا ہے۔ہسپتال انتظامیہ نے بچےکے والد عرفان کا ویڈیو بیان بھی جاری کیا جس میں عرفان کا کہنا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داری پر بچے کو واپس لے کر جارہا ہے۔

صوبائی وزیر صحت کا کہنا ہے کہ بچے کے والدین الزام تراشی کر رہے ہیں، ان کی بات میں کوئی صداقت نہیں ، بچے کی تبدیلی کا الزام بے بنیاد ہے۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں