مصنف:ڈاکٹر ڈیوڈ جوزف شیوارڈز
ترجمہ:ریاض محمود انجم
قسط:139
میں نے ایک لمحے کے لیے سوچا اور جواب دیا ”بالکل درست، میرے اس مقالے میں ان خصوصیات اور خوبیوں کا ذکر کیا گیا تھا جو تمہارے جیسے سینئر منیجر، اپنے ماتحت اور معاون عملے میں دیکھنا چاہتے ہیں لیکن میرے اس مقالے میں ماتحت عملے کے لیے ایسی کوئی تجویز پیش نہیں کی گئی جس کے ذریعے وہ کامیابی اور عروج حاصل کر سکیں۔“
بل نے اپنی بات جاری رکھی ”بالکل درست، اور ابھی اس وقت غالباً لاکھوں ایسے منتظمین ہوں گے، اگر وہ ایک چیز کو اپنا لیں تو وہ کامیابی حاصل کرنے کے مستحق قرار پائیں گے۔“
میں نے پوچھا ”وہ کیا ہے۔“
بل نے جواب دیا ”اپنی ترقی کے لیے اپنے افسران کے سامنے اپنی خواہش پیش کریں، اپنی ترقی ان سے طلب کریں۔ ممکن ہے کہ یہ لوگ کبھی بھی ترقی حاصل نہ کرسکیں کیونکہ اپنی کامیابی، اپنی ترقی کے لیے ان سے خواہش کا اظہار ہی مدد اور معاونت کا یقینی حصول ہے۔“
ایک دفعہ جب میری ایک سابقہ شاگر د جیئنس آر (Janice R) مجھ سے ملنے کے لیے آئی تو پھر مجھے بل کے ساتھ ہونے والی گفتگو یاد آئی۔ اس نے میرے سامنے اپنا ایک مسئلہ پیش کیا۔ اس نے مجھ سے شکایت آمیز لہجے میں کہا کہ تین سال کے عرصے کے بعد بھی وہ ترقی سے محروم ہے۔ وہ کہنے لگی ”میں نے دیکھا ہے کہ مجھ سے کم تعلیم یافتہ، اور نالائق، لوگ ترقی پا جاتے ہیں اور ان کی تنخواہ بھی زیادہ ہو جاتی ہے لیکن مجھے مسلسل نظر انداز کہا جاتا رہا ہے اور میں نہیں سمجھتی کہ یہ کوئی اچھی بات ہے، مجھے اب کیا کرنا چاہیے؟“
میں نے جواب دیا ”میں تمہارے ادارے کے متعلق کچھ نہیں جانتا، لہٰذا مجھے یہ نہیں معلوم کہ تمارے ادارہ تمہارے ساتھ صحیح سلوک کر رہا ہے یا نہیں، لیکن جینس، مجھے یہ بتاؤ کہ کیا تم نے کبھی اپنے افسران سے اپنی ترقی کے لیے کبھی خواہش ظاہر کی ہے؟“
جینس کچھ پریشان دکھائی دینے لگی اور پھر اس نے جواب دیا ”کیوں، نہیں، میں نے کبھی نہیں اپنے افسران سے اپنی ترقی کے لیے کہا۔ میں سمجھتی ہوں کہ میرے افسران یہ جانتے ہیں کہ میری کارکردگی نہایت ہی معیاری اور اعلیٰ ہے۔“
اور پھر بل سے جو میں نے سبق سیکھا تھا، اس کے مطابق میں نے جینس سے کہا کہ اعلیٰ اختیاراتی افسران، اعلیٰ کارکردگی کو اتنا ہی اہم سمجھتے ہیں، مگر جن لوگوں کو وہ ترقی دے دیتے ہیں، ان میں وہ ایک اور خوبی دیکھنا چاہتے ہیں۔ وہ ان لوگوں کو ترقی دینے کے معاملے میں ترجیح دیتے ہیں جو سربراہ اور اعلیٰ اختیاراتی افسران بننا چاہتے ہیں۔ اور سربراہ بننے کے لیے سربراہ بننے کی خواہش، ایک بہت زیادہ اہم حصے کی حیثیت رکھتی ہے۔ اور جب آپ اپنے افسران سے ترقی پانے کی خواہش کا اظہار کرتے ہیں، تو آپ اپنی طرف سے ترقی پانے کے لیے اپنے آپ کو آمادہ کرتے ہیں اور اعلیٰ اختیاراتی منتظمین، آپ کے اس رویے کو پسند کرتے ہیں۔
میں نے اپنی گفتگو مختصر کرتے ہوئے جینس سے کہا‘ ”جینس، آئندہ ہفتے اپنے افسران سے کہو کہ تم کو ترقی پانے کے لیے عین مستحق ہو، او رتم اس قابل ہو کہ تمہیں ترقی ملنی چاہیے اور تمہیں اپنی صلاحیتوں کے مطابق بھی ذمہ داری تفویض کرنا چاہیے۔“
کئی ہفتے بعد جنیس نے مجھ سے ملاقات کی اور اس نے مجھے یہ بتایا کہ اس نے اپنے افسران سے اپنی ترقی حاصل کرنے کی خواہش کا اظہار کیا اور اسے ترقی دے دی گئی۔ یہ پانچ سال پہلے کی بات ہے، اس کے بعد جنیس سے مجھ سے تین دفعہ ملاقات کی اور ہر دفعہ اس نے ترقی کی خوش خبری سنائی۔ ان پانچ سالوں کے دوران، اس کی آمدنی میں 300 فی صد اضافہ ہوگیا۔(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بُک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوط ہیں)ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
0