0

وائس چانسلرز کی تنخواہوں میں کتنے اضافے کی منظوری دیدی گئی ؟ اہم تفصیلات سامنے آ گئیں

کراچی( نیا محاز)وائس چانسلرز کی تنخواہوں میں کتنے اضافے کی منظوری دیدی گئی ؟ اس حوالے سے اہم تفصیلات سامنے آ ئی ہیں ۔

� وفاقی ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے وائس چانسلرز کی تنخو اہوں میں اضافے کی باقاعدہ منظوری دیدی ہے اس بات کی منظوری کمیشن کے43ویں اجلاس میں دی گئی جس کی صدارت چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد نے کی۔ اجلاس میں طے کیا گیا کہ ملک بھر کی جامعات کے وائس چانسلرز کی تنخواہیں کم ہیں انھیں بڑھا کر یکساں کیا جائے۔ اجلاس میں طے کیا گیا کہ وائس چانسلر کی تنخواہ ٹینور ٹریک کے پروفیسر کے مساوی کرتے ہوئے اسے وائس چانسلر الاؤنس سمیت تمام الاؤنسز کے ساتھ 10 لاکھ روپے کیا جائے۔ اجلاس میں ٹرانسنیشنل پالیسی 2024 کی بھی منظوری دی گئی جس کے تحت غیر ملکی جامعات سے الحاق شدہ 35 پاکستانی جامعات/ کالجز کو نئے این او سی کے لیے پابند کیا جائے اور اس کے بغیر داخلے نہ دیئے جائیں۔
“جنگ ” کے مطابق کمیشن کے ایک رکن نے بتایا کہ 35 پاکستانی ادارے غیر ملکی جامعات سے الحاق شدہ ہیں اور ان کے ڈگری پروگرام آن لائن یا فزیکل چلا رہے ہیں تاہم اب انھیں نیا این او سی لینا ہوگا اور عالمی درجہ بندی میں شامل ٹاپ 700 جامعات سے ہی انھیں الحاق کی اجازت ملے گی، وہ باقاعدہ اپنا کیمپس کھولیں گے تاہم اس کی این او سی وہ پہلے اپنے ملک سے لیں گے پھر پاکستان سے این او سی لیں گے جس کے بعد وہ اپنے داخلے شروع کرسکیں گے۔

جنگ ” کے مطابق کمیشن کے ایک رکن نے بتایا کہ 35 پاکستانی ادارے غیر ملکی جامعات سے الحاق شدہ ہیں اور ان کے ڈگری پروگرام آن لائن یا فزیکل چلا رہے ہیں تاہم اب انھیں نیا این او سی لینا ہوگا اور عالمی درجہ بندی میں شامل ٹاپ 700 جامعات سے ہی انھیں الحاق کی اجازت ملے گی، وہ باقاعدہ اپنا کیمپس کھولیں گے تاہم اس کی این او سی وہ پہلے اپنے ملک سے لیں گے پھر پاکستان سے این او سی لیں گے جس کے بعد وہ اپنے داخلے شروع کرسکیں گے۔

وفاقی ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے وائس چانسلرز کی تنخو اہوں میں اضافے کی باقاعدہ منظوری دیدی ہے اس بات کی منظوری کمیشن کے43ویں اجلاس میں دی گئی جس کی صدارت چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد نے کی۔ اجلاس میں طے کیا گیا کہ ملک بھر کی جامعات کے وائس چانسلرز کی تنخواہیں کم ہیں انھیں بڑھا کر یکساں کیا جائے۔ اجلاس میں طے کیا گیا کہ وائس چانسلر کی تنخواہ ٹینور ٹریک کے پروفیسر کے مساوی کرتے ہوئے اسے وائس چانسلر الاؤنس سمیت تمام الاؤنسز کے ساتھ 10 لاکھ روپے کیا جائے۔ اجلاس میں ٹرانسنیشنل پالیسی 2024 کی بھی منظوری دی گئی جس کے تحت غیر ملکی جامعات سے الحاق شدہ 35 پاکستانی جامعات/ کالجز کو نئے این او سی کے لیے پابند کیا جائے اور اس کے بغیر داخلے نہ دیئے جائیں۔
“جنگ ” کے مطابق کمیشن کے ایک رکن نے بتایا کہ 35 پاکستانی ادارے غیر ملکی جامعات سے الحاق شدہ ہیں اور ان کے ڈگری پروگرام آن لائن یا فزیکل چلا رہے ہیں تاہم اب انھیں نیا این او سی لینا ہوگا اور عالمی درجہ بندی میں شامل ٹاپ 700 جامعات سے ہی انھیں الحاق کی اجازت ملے گی، وہ باقاعدہ اپنا کیمپس کھولیں گے تاہم اس کی این او سی وہ پہلے اپنے ملک سے لیں گے پھر پاکستان سے این او سی لیں گے جس کے بعد وہ اپنے داخلے شروع کرسکیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں