0

نامور فوک گلوکار عالم لوہار کو بچھڑے 45 برس مکمل ہو گئے

فیصل آباد (نیا محاز – اے پی پی۔ 02 جولائی2024ء) وطن عزیزکے مقبول ترین فوک گلوکار عالم لوہار کی 45ویں برسی (کل) 3 جولائی بروزبدھ کومنائی جائیگی۔عالم لوہار1928 میں پیدا ہوائے جن کا تعلق صوبہ پنجاب کے شہر گجرات کے قریب واقع گاؤں ”آج کوچ“ سے تھا۔ انہوں نے 13 سال کی عمر میں اپنا پہلا البم ریکارڈ کرایا مگر منفرد انداز گائیکی کے باعث انہیں بہت جلد شہرت مل گئی ۔
بعد ازاں انہوں نے تھیٹر بنا لیا۔ ان کا کامیاب گروپ میلوں اور مزاروں پر پرفارم کرتا تھا جبکہ عالم لوہار کے تھیٹر کے بغیر بڑے میلے ادھورے سمجھے جاتے تھے۔ان کا انداز گائیکی اتنا منفرد، نرالہ اور خوبصورت تھا کہ وہ جب بھی کسی میلے یا محفل میں اپنے فن کا مظاہرہ کرتے تو لوگ ساری ساری رات ان کے گیتوں سے لطف اندوز ہوتے تھے۔

عالم لوہار کا ”چمٹا“بھی ان کی ایک الگ پہچان بنا۔

وہ میاں محمد بخش اورسلطان باہوکا کلام بہت خوبصورتی سے پڑھتے اور بچپن میں عموماً گاؤں کے بڑے بڑے بزرگ ان سے صوفیانہ کلام سنتے۔ان کے گائے ہوئے لوک گیت، بولیاں، ماہیے، نعتیہ کلام اور سیف الملوک کے علاوہ جگنی، واجاں ماریاں، مرزا صاحبہ، ہیر رانجھا، سسی پنوں، پرن بھگت، شاہ نامہ کربلا کے علاوہ ان کے چند مقبول ترین گانوں میں بول مٹی دیا باویا، دل والا دکھڑا نئیں کسے نو ں سنائی دا، واجاں ماریاں بلایا کئی وار میں سمیت لاتعداد سینکڑوں گیتوں نے ملک گیر ہی نہیں بلکہ بیرون ممالک میں بھی شہرت حاصل کی۔
برطانیہ کی ملکہ الزبتھ، بھارت کے وزیر اعظم پنڈ ت جواہر لال نہرو نے انہیں خاص طور پر پر فارمنس کیلئے مدعو کیا اور ان کی پرفارمنس سے لطف اندوز ہوئے۔1979 میں انہیں پرائیڈ آف پر فارمنس سے بھی نوازا گیا۔ اسی سال 3جولائی 1979کو وہ ملتان روڈ شام کے بھٹیاں کے قریب ایک ٹریفک حادثہ کے باعث اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں